واشنگٹن ( ندیم منظور سلہری سے ) بھارت کے معروف اخبار نو بھارت ٹائمز نے اپنے اداریے میں پلوامہ حملہ کو بھارت کی جانب سے کشمیریوں کو نظرانداز کرنے کی وجہ قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ پلوامہ میں ہونے والے خودکش حملے کا سب سے تشویشناک پہلو یہ ہے کہ ایک مقامی نوجوان اسکا ذمہ دار ہے عادل احمد ڈار پلوامہ کے کاکا پورا گاوں کا رہنے والا تھا گزشتہ کچھ عرصہ سے نوجوان دہشت گرد گروپوں میں شامل ہو کر بھارتی فوجیوں کے لیئے بڑا چیلنج بنے ہوئے ہیں حیران کن بات یہ بھی ہے کہ اچھے خاندانوں اور انجئینرنگ اور مینجمنٹ کی تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان بھی علم بغاوت بلند کر رہے ہیں فوج پر پتھر پھینکنے والوں میں کالج اور سکولوں کی لڑکیاں بھی شامل ہو رہی ہیں ۔اخبار لکھتا ہے کہ سوچنے کی بات یہ ہے کہ ایک خودکش حملہ آور کی شکل میں کشمیریوں کو اپنا ہیرو کیوں نظر آتا ہے دراصل ریاست میں یکے بعد دیگرے غیر مستحکم حکومتوں کے دور میں سماجی اور اقتصادی ترقی کا عمل مستحکم نہیں ہو سکا آج نوجوان کشمیری نہ تو کشمیر کے اندر اچھے کیرئیر کے مواقع حاصل کر پاتا ہے اور نہ ہی ریاست کے باہر ملک کے دیگر حصوں میں اسے پذیرائی ملتی ہے اس سے بھی وہ احساس محرومی کا شکار ہو جاتا ہے بھارت کی حکومت کو چاہیئے کہ سخت اقدامات کرنے کی بجائے ان سے بات کرئے انکے مسائل کو سنے اور انہیں اپنائیت کا احساس دلوائے ۔کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد بھارت سے متنفر ہو چکی ہے وہ یوں محسوس کر رہے ہیں کہ بھارت انکو زبردستی اپنا غلام بنا کر رکھنا چاہتا ہے یہی وہ سوچ ہے جو انہیں خودکش حملوں پر مجبور کرتی ہے ۔