مکرمی !27سال تک بھاری عدالتوں میں انصاف کا دروازہ کھٹکھٹاتا بابری مسجد شہادت کیس گزشتہ برس نومبر میں اپنے مایوس کن اختتام کو پہنچا اور بھارتی سپریم کورٹ نے ایک متنازعہ ترین فیصلہ دیکر ہندوقوم پرستی سے وفاداری کا ثبوت دیدیا۔بابری مسجد سے جڑے ہندوستانی عدالتوں کے دونوں فیصلے انصاف کے نام پر دھوکا ہیں اور بھارتی معاشرے میں انتشار بڑھانے کا سبب بنیں گے ،فیصلے آنے کے بعد ہندوقوم پرست اسے ہندو مذہب اور ہندو قوم کی فتح قرار دے رہے ہیںجبکہ مسلمان اس صورتحال سے نہ صرف مایوسی کا شکار ہیں بلکہ مستقبل میں پیش آنے والی صورتحال کا ادارک بھی کر رہے ہیں ،بابری مسجد تو ابتدا ہے ،اس جیسے سینکڑوں معاملات تنازعات میں گھرے ہیں ،بھارتی شہروں متھرا اور واراناسی کی دو اہم مساجد کے پیچھے بھی عرصہ دراز سے ہندو قوم پرست ہاتھ دھو کر پڑے ہیں اور ان مقامات کو اپنے دیوتائوں کی جائے پیدائش کا درجہ دیتے ہیں ،یہی نہیں بلکہ بھارت میں موجود2000سے زائد مساجد کے متعلق ہندوقوم پرستوں کا موقف ہے کہ ان مساجد کو مندر توڑ کر بنایا گیا ہے اور ایسے تمام معاملات پر ہی بی جے پی کی سیاست پروان چڑھائی گئی ہے ،فاشزم کا شکار ہندوقوم پرست معاشرے میں اب اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کیلئے گنجائش ختم ہوتی جارہی ہے جس سے کروڑوں لوگوں کے بنیادی حقوق سلب ہوتے جارہے ہیں اور عالمی برادری تجارتی مفادات کے لالچ میں انسانیت سوز اقدامات پر مجرمانہ خاموشی اختیار کرچکی ہے ۔ (محمد شفیق اسلام آباد)