سرینگر،جموں (نیوزایجنسیاں ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشتگردی کے دوران منگل کو ضلع پلوامہ میں تین کشمیری نوجوان شہید کردیے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے ان نوجوانوں کو ضلع کے علاقے ترال میں راجپورہ کے مقام پر تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں فوجی کاروائی جاری تھی۔ ادھر ضلع راجوری کے علاقے نوشہرہ میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں بھارتی فوج کا ایک جونیئر کمیشنڈ افسر ہلاک ہو گیا۔ حملے کے فوراْ بعد فوجیوں نے علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور حملہ آوروں کو پکڑنے کیلئے تلاشی کی کاروائی شروع کردی۔ جموں کے کٹھوعہ قصبے کے شہیدی چوک میں بی جے پی کے لیڈر نوین چودھری نے ایک خاتون اور اسکی بیٹی کوسرعام بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے نوین چودھری نے معمولی تنازع پر اشتعال میں آتے ہوئے قصبے کی ایک دکان میں گھس کر خاتون اور اسکی بیٹی کو گھسیٹے ہوئے باہر نکالا اور انہیں آہنی راڈ سے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ شدید زخمی ہو گئیں۔ دکانداروں اور مقامی افراد نے بی جے پی لیڈر کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا ۔مشتعل ہجوم نے احتجاجاً شہیدی چوک کی مصروف کالج روڈ کوبلاک کردیا۔ دریں اثناء مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 79ویں رو ز بھی معمولات زندگی مفلوج رہے ۔ مقبوضہ علاقے بعض پوسٹ پیڈ موبائل فون کنکشن ایک ہفتہ قبل کھولے گئے تھے تاہم انٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل کنکشن ابھی تک معطل ہیں۔ لوگوں کا اپنے پیاروں سے رابطہ منقطع ہے اور صحت اور سیاسحت کے شعبے بری طرح متاثرہوئے ہیں۔ دکانیں اور کاروباری مراکز صبح اور شام کے وقت چند گھنٹوں کیلئے کھلتے ہیں۔ تعلیمی ادارے اوردفاتر اگرچہ کھلے ہیں تاہم ویرانی کا منظر پیش کرر ہے ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ معطل ہے ۔