نیویارک،لیڈز،مشہد (ندیم منظور سلہری سے ،نیٹ نیوز ) بین الاقوامی شہرت یافتہ سکالر اور مہاتما گاندھی کے پوتے پروفیسر راج موہن گاندھی نے کشمیر پر بھارتی ناجائز قبضہ کو مسترد کرتے ہوئے عالمی قوتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہاں استصواب رائے کر انے کیلئے مودی حکومت پر دبائو بڑھائے ،امریکی ریاست ایلی نوائے میں واقع یونیورسٹی آف ایلی نوائے اربانہ شمپین میں کشمیر سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر میں کرفیو کا مسلسل نفاذ انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی ہے ،کشمیریوں کو زبردستی طاقت کے زور پر ہندوستان کا شہری نہیں بنایا جا سکتا ،مودی حکومت کو گاندھی کے فلسفہ پر عمل کرنا چاہیے اور بھارت میں بسنے والے تمام لوگوں سے ایک جیسا سلوک روا رکھنا خود بھارت کے بہترین مفاد میں ہے ، کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے گاندھی کے ملک میں ایسا ممکن نہیں ،مودی حکومت کی پالیسیوں سے نفاق بڑھے گا اور معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو گا ۔ کشمیر سالیڈیریٹی کونسل کے چیئرمین جاوید راٹھور نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندوستان نے کشمیر کو قید خانے میں بدل دیا ہے ، وہاں مسلسل اکتالیس دنوں سے کرفیو نافذ ہے ،ایک بہت بڑے انسانی المیے کے خدشے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ،مسئلہ کشمیر کا حل خطے ، دنیا کے امن کیلئے ضروری ہے ۔تقریب میں بڑی تعداد میں یونیورسٹی کے پروفیسرز اور مختلف ممالک سے آئے ہوئے طلباء کے علاوہ مقامی افراد نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی ۔پروگرام کے بعد جاوید راٹھور کی قیادت میں سینکڑوں طلبہ نے یونیورسٹی کے کیمپس اور اربانہ شمین کی مرکزی شاہراہ پر مارچ کیا اور انسانی حقوق کی پامالی اور بھارتی بربریت اور کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کے لئے نعرے لگائے ۔ مارچ کے اختتام پر جاوید راٹھور نے طلباء پر زور دیا کہ وہ دنیا کے بہتر مستقبل کے لئے حق اور انصاف کا ساتھ دیں، کشمیریوں کو انکی آزادی دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں ۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف برطانوی شہر لیڈز کے ملینیم اسکوائر میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں لیڈز کے شیڈو وزیر رچرڈ برگن اور فیبین ہملٹن ،ارکان پارلیمنٹ سمیت سیکڑوں لوگوں نے شرکت کر کے بھارتی اقدامات کو مسترد کر دیا۔مظاہرے میں شریک ہونے والے پارلیمنٹ اراکین میں آلیکس ڈیوڈ سوبیل اور ہیلری بین شامل تھے ، مظاہرے میں بچے ، بوڑھے ، جوان اور خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔مظاہرین نے کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے ۔ لیڈز کی فضائیں مودی دہشت گرد کے نعروں سے بھی گونج اُٹھیں۔ایران کے شہر مشہد میں بھی شہریوں نے کشمیریوں کے حق اور بھارت کے خلاف احتجا ج کیا اور مودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو فوری ہٹایا جائے ۔