پوری دنیامیں اگرکوئی میڈیابے اعتبار اور کذاب ہے تو وہ بھارتی ہے ۔ زر خرید ،بے ضمیر، اوباش،پاگل ، غیر سنجیدہ ،شر پسند ، ناعاقبت اندیش، بھارتی میڈیاکوصرف ایک کام آتاہے کہ جی بھر کراسلام اورخطے کے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرے۔ جھوٹاپروپیگنڈا، لاف و گزاف، گالم گلوج اور انتہائی تکلیف دہ خبریں چلاتا ہے اورمسموم تبصرے کرتاہے۔ بھارتی میڈیا پاکستان دشمنی میں حقائق کو مسخ کرتا ہے ۔آئے روز اسے جھوٹی کہانیاں گھڑنا پڑتی ہیں۔اپنے اسی قبیح سلسلے کوجاری رکھتے ہوئے 21 اکتوبر 2020ء بدھ کوبھارتی میڈیا نے اپنا منجن بیچنے کے لئے گلشن آباد کراچی پاکستان کے حوالے سے ایسی من گھڑت خبرچلائی کہ اہل کراچی دنگ رہ گئے۔ مودی حکومت کے زر خرید غلام بھارتی میڈیاپر یہ ڈرامہ چلتا رہا کہ پاکستان کے گلشنِ باغ نامی کسی افسانوی خطے میں پولیس اور فوج کے درمیان لڑائی جاری ہے، دونوں طرف سے گولیاں چل رہی ہیں اور کئی لوگ ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔بلاشبہ کراچی میں سول وار کے پراپیگنڈے اور بھونڈے انداز میں جوبونگیاں آج ماری ہیںاس نے بھارتی مکروہ چہرے کودنیا بھرمیں ایک بارپھر ننگا کردیا ہے۔کراچی میں خانہ جنگی کی بے بنیاد خبریں چلانے پر خود بھارتی میڈیا کا عالمی سطح پر مذاق بنایا گیا۔ بھارتی میڈیا اپنی اس احمقانہ خواہش کو خبر بنا کر چلاتا رہا کیونکہ اس خبر کا دور دور تک حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ اس سفید جھوٹ پر دنیا بھر میں کل اور آج بھارتی میڈیا کو مذاق کا نشانہ بناتے ہوئے اسے دنیا کا جھوٹا ترین میڈیا کہا گیا اور اسے ذہنی مریض قرار دیا۔ اس شرم ناک جھوٹ کو پھیلانے میں لگ بھگ تمام بھارتی چینل شامل تھے۔جعلی اور گمراہ کن خبریں پھیلانے میں بھارتی میڈیا نے تمام حدیں عبورکردی ہیں جس پر بھارت کے صحافیوں اور تجزیہ کاروں نے بھی کڑی تنقید کی ہے۔بھارت کے بڑے بڑے میڈیا ہائوسز عوام تک درست معلومات پہنچانے کی بجائے اپنی حکومت اورخفیہ ایجنسیوں کے آلہ کار بن کر پاکستان مخالفت میں جعلی خبریں گھڑ کر مختلف ذرائع سے پھیلا رہے ہیں۔ بھارت میں جھوٹی خبروں کا رجحان سب سے زیادہ نظر آرہا ہے۔بھارتی میڈیا ہائوسز کے اس اقدام کی جہاں پاکستان کی طرف سے مذمت کی گئی ہے وہیں خود کئی سینئربھارتی صحافی اورتجزیہ کار بھی گمراہ کن اور جھوٹی خبریں پھیلانے کے اس عمل کو ناپسندیدگی کی نظرسے دیکھتے ہوئے اسے صحافتی اصولوں کے منافی قراردیا ہے۔بھارتی شہر امرتسر سے تعلق رکھنے والے سینئرصحافی سریندرکھوچر کہتے ہیں یہ بدقسمتی ہے کہ آج بڑے بڑے میڈیا ہائوسز بغیرتصدیق کے ایسی خبریں نشرکرتے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا یا پھران خبروں کو سیاق وسباق سے ہٹا کرچلایاجاتا ہے۔ان کا کہنا تھابھارتی میڈیا پر پاکستان میں خانہ جنگی کی خبریں چلائی گئیں وہ صحافتی اصولوں کی دھجیاں اڑاتی ہوئی نظر آئیں۔ دراصل بھارتی میڈیا ہائوسز موٹی رقوم کے عوض مودی حکومت کے وضع کردہ ایجنڈے کے لئے کام کرتے ہیں حالانکہ میڈیاکا کام عوام تک درست اورحقائق پرمبنی معلومات پہنچانا ہے۔ عوام ان خبروں سے جوبھی مطلب اخذ کریں یہ ان کی مرضی ہے۔ یوں توبھارتی میڈیاپاکستان کے خلاف ہمیشہ زہراگلتارہاہے لیکن اپریل 2019کوجب پاکستان کی فضائیہ کے ہاتھوں 2 بھارتی طیاروں کے مار گرانے ،ایک پائیلٹ ابھی نندن کی پاک دھرتی پر گرنے کی ہزیمت سے دوچار ہوا، تب سے بھارتی میڈیامکمل طور پر حواس باختہ ہو چکا ہے ۔جب پاکستان کی فضائیہ نے بھارت کے دو طیارے مارگرائے توپورے پاکستان اورکشمیرمیں خوشی کی لہر دوڑ گئی،وہیں ہندولالے کی دھرتی پر صف ماتم بچھ گئی، جہاں پھر سارا دن پاکستانی میڈیا نے پاک فضائیہ کے اس کارنامے کو، اپنے ایمان کو جوش دلاتے ملی نغمے، ترانے لگائے۔ وہیں بھارتی میڈیا اور مودی سرکار کے سینے پر سانپ لوٹتا رہا، پاکستانی افواج کی اس دلیرانہ کارروائی پر جہاں کفر کے ایوانوں میں لرزہ طاری رہا، وہیں ایک مایوسی کے ساتھ بوکھلاہٹ اور جھنجھلاہٹ کا عنصر بھی نمایاں دیکھنے کو ملا،پھر کیا تھا کہ تمام عالم کفر اٹھ کھڑا ہوا، پریشانی اور کرب میں مبتلاہوا۔ بھارتی میڈیا پاکستانیوں کے جذبات کے ساتھ کھیل رہاہے،ان کے احساسات سے کھلواڑ کررہاہے۔پاکستان کے تئیں اپنی ازلی دشمنی کا کھلم کھلا اظہار کر رہا ہے اوراس طرح وہ بدمعاشی اور غنڈہ گردی پر اترا ہوا ہے۔ مودی کے پالے ہوئے یہ بھیڑیے جنگی جنون کی شراب پلاکر اسے پاگل بنارہے ہیں۔ مگر وہ اس بات کونہیں سمجھ رہے کہ جیسے ہی خطے کے امن پرزد پڑی توبھارت مکمل طورپرصفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔بھارتی میڈیاجس آگ سے کھیل رہاہے اسے اسکی شدت وحدت کاہرگز ادراک نہیں ۔