سری نگر(کے پی آئی،این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے دہشتگردی کی کارروائیوں میں مزید 2نوجوان شہید کردیئے جبکہ سرنگ دھماکہ میں2اہلکار زخمی ہو گئے ۔سرینگر کے مضافامات میں قابض فوج نے دونوں نوجوانوں کو گولی مار کر شہید کیا ، انگریزی اخبار گریٹر کشمیر کے دفتر پر چھاپہ مارا ، مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے بھارتی شہریوں کومقبوضہ کشمیر میں اراضی خریدنے کا حق دینے کے قوانین مسترد کردیئے ، مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداﷲ ، محبوبہ مفتی ، یوسف تاری گامی ،غلام نبی ملک،ہرش دیو سنگھ ، اور دوسرے رہنمائوں نے بھارتی اعلان پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے ۔سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ کشمیر کو فروخت کیا جارہا ہے عوام جاگیں۔مقبوضہ کشمیر میں کورنا سے مزید 7افراد دم توڑگئے ، 20 ہزار ٹیسٹوں میں صرف452افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق باغ مہتاب میں دو نوجوانوں کو گولی مار دی گئی ،بھارتی ایجنسی این آئی اے نے سری نگر ، بانڈی پورہ ،سونوار ، نوا کدال ، نہرو پارک اور پرتاپ پارک سمیت درجنوں علاقوں میں چھاپے مارے ، جبری طور پر لاپتہ کیے گئے شہریوں کے حقوق کی تنظیم اے ایف اے ڈی کے چیئرمین پرویز امروز ، بانڈی پور میں تحریک حریت رہنما محمد یوسف صوفی کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا ۔ترال میں قائم ایک سی آر پی ایف کیمپ میں سیڑھیوں سے پیر پھسلنے کے بعد نیچے گر جانے سے چندرپال نامی اہلکار کی موقع پر ہی موت ہوگئی، راجوری میں کنٹرول لائن کے نزدیک ایک دھماکے میں دو بھارتی فوجی زخمی ہوگئے ، پولیس نے پونچھ میں ایک کمیں گاہ کو تباہ کر کے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے ۔مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے بھارتی شہریوں کومقبوضہ کشمیر میں اراضی خریدنے کا حق دینے کے قوانین مسترد کردیئے ،نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداﷲ نے نئے اراضی قوانین کو مسترد کرتے ہوئے اسے جموں کشمیر کو فروخت کرنے کے مترادف قرار دیا ہے ۔عمر عبداﷲ نے اراضی ملکیت قانون میں ترمیم کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غیر زرعی اراضی کی خریداری اور زرعی اراضی کی منتقلی کو آسان بنا کر جموں وکشمیر کو اب فروخت کرنے کیلئے رکھا گیا ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے نئے متعارف کئے قوانین میں ڈومیسائل کی صورت میں رکھی گئی تھوڑی سی رعایت کا بھی خاتمہ کیا ہے ۔ عمر نے کہا کہ جموں وکشمیر کی اراضی کو اس طرح سے فروخت کیلئے رکھنا ان آئینی یقین دہانیوں اور معاہدوں سے انحراف کرنا ہے جو جموں و کشمیر اور یونین انڈیا کے درمیان رشتوں کی بنیاد ہیں۔