اسلام آباد، لاہور (وقائع نگار،اپنے رپورٹر سے ) وفاقی وزیر برائے وزارت آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا ہے سندھ بیراج کی فزیبلٹی تیار ہو رہی ہے ،ہم بھاشا ڈیم کے علاقے کی ترقی پر 78ارب روپے خرچ کریں گے ، دیامر بھاشا ڈیم کی کامیابی کا سہرا پاکستانی قوم کے سر ہے ،ہم خطے میں مضبوط ہوتے جارہے ہیں اوردشمن کواس پرتکلیف ہے ۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا مزید کہنا تھا سابق حکومت اس منصوبے پر صرف تصویریں کھنچواتی رہی ، چیئرمین واپڈا کو مبارکباد دیتا ہوں انہوں نے زبردست کام کیا۔ کورونا کی وبا پھیل چکی ہے ، ان حالات میں بھی ہم کام کرنے کو تیار ہیں، ڈیم کی تعمیر سے نوکریاں بھی ملیں گی، نوجوانوں کو روزگار ملے گا،کام ہو گا تو معیشت بھی بہتر ہو گی۔ جو منصوبے صرف فائلوں میں تھے ہم ان پر کام کر رہے ہیں،ہم مکمل تفصیلات عید کے بعد شیئر کریں گے ،میڈیا کو علاقے کا دورہ کرائیں گے ۔ملک میں ڈیمز کی ضرورت سے انکار نہیں،مہمند ڈیم کے بعد دیگر ڈیموں پر کام کررہے ہیں۔ چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) مزمل حسین کا کہنا تھا دیامر بھاشا اور دیگر منصوبوں کی مدد سے پانی ذخیرہ کرنے کی سہولت دوگنا کریں گے ۔ دیامر بھاشا ڈیم کیلئے 30 فیصد فنڈنگ حکومت فراہم کرے گی۔باقی رقم بانڈز لانچنگ اور دیگر ذرائع سے حاصل کریں گے ۔ واپڈا 9ہزار 400 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے ، پن بجلی پیداوار کو 14ہزار میگاواٹ تک بڑھائیں گے ۔ دیامر بھاشا ڈیم منصوبے کو 2028 میں مکمل کریں گے ۔مجموعی طور پر 1400 ارب روپے خرچ ہوں گے ۔ دیامربھاشا ڈیم کی واٹر سٹوریج 81لاکھ ایکڑ فٹ ہوگی۔ دریں اثناء نیسپا ک کی سربراہی میں مشترکہ جوائنٹ ونچر نے دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کا کنسلٹنسی معاہدہ مسابقتی بولی کے ذریعے جیت لیا ۔ اس حوالے سے نیسپاک اور واپڈا میں معاہدہ طے پا گیا ہے اور نیسپاک قومی اہمیت کے اس منصوبے کیلئے اپنی ماہرانہ مشاورتی انجینئرنگ خدمات فراہم کرے گا ۔ دیامیر بھاشا ڈیم دریائے سندھ پر تعمیر کیا جائے گا اور اس پر ابتدائی کاموں کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ ڈیم کا انجینئرنگ ڈیزائن اور ماحولیاتی بحالی کے کام 2008 میں مکمل ہوئے تھے ۔ جنرل منیجر / چیف ایگزیکٹو آفیسر / پروجیکٹ ڈائریکٹر دیامر بھاشا ڈویلپمنٹ کمپنی اور دیامر بھاشا کنسلٹنٹس گروپ (ڈی بی سی جی) کے نمائندے ایم ڈی نیسپاک ڈاکٹر طاہر مسعود نے بالترتیب واپڈا اور جوائنٹ وینچر کی طرف سے معاہدے پر دستخط کیے ۔وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واؤڈا ، وفاقی سیکرٹری محمد اشرف ، جوائنٹ سیکر ٹری سدپ مہر علی شاہ ، واپڈا کے چئیرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین ، واپڈا اتھارٹی ممبران ، سینئر افسران اور مشاورتی فرموں کے نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے ۔مشترکہ منصوبے کے تحت اس میں جے وی ممبر / شراکت دار کنسلٹنٹس شامل ہوں گے ،نیسپاک،اے ایف آر وائی،ایم ڈبلیو ایچ انٹرنیشنل، ڈولسار انجینئرنگ انکارپوریٹڈ ترکی ، اے سی ای لمیٹڈ،ایم ایم پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ کنسلٹنٹس کی خدمات کے دائرہ کار میں ڈیزائن کا جائزہ ، تعمیر اتی ڈیزائن ، تعمیراتی نگرانی ، ماحولیاتی اور بحالی کے پہلو شامل ہیں۔