اسلام آباد (خصوصی رپورٹ )غیر ملکی سفیرں نے زمینی حقائق دیکھ کر بھارتی دعویٰ مسترد کر دیا۔غیر ملکی سفارتکاروں اور ہائی کمشنرز نے کنٹرول لائن کے دورہ کے بعد اپنے تاثرات میں کہا کہ بھارتی اشتعال انگیزی ، گولہ باری کے ثبوت دیکھے ، علاقے میں کوئی دہشت گرد کیمپ نظر نہیں آیا۔چینی سفیر یاؤ جنگ کا کہنا تھا کہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ میں نے زخمیوں ،مقامی لوگوں کی مشکلات اور نقصانات کا مشاہدہ کیا ۔لوگوں کو تکالیف کا سامنا ہے ، اسلئے مسئلہ کشمیر زیادہ سے زیادہ اہمیت اختیار کرتا جا رہا ہے ۔ عالمی برادری کیلئے ضروری ہے کہ ادھر توجہ دے اور پاکستان اور بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت مسئلے کا پرامن حل تلاش کریں۔بوسنیا کے سفیر ثاقب فورک کا کہنا تھا مجھے خاص احساس ہوا ہے جب میں نے دیکھا کہ یہاں شہریوں کو نشانہ بنایا گیا تھا اور بدقسمتی سے کچھ ہلاکتیں بھی ہوئیں۔میں دیکھ سکتا ہوں لوگ محب وطن ہیں اوران کے خاص جذبات ہیں ۔ انہوں نے ہماری میزبانی کی اور یہ بتانے کیلئے آزاد ہیں کہ حقیقتاً کیا ہوا ہے ۔ملائیشین ڈپٹی ہائی کمشنر ڈڈی فیصل نے کہاکہ علاقے میں کسی دہشتگرد کیمپ کا کوئی وجود نہیں۔وہ تمام عام لوگ اورعام شہری ہیں جو اپنی زندگی بسر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔جنوبی افریقن ہائی کمشنر کرسٹو جینسے وان نے کہا کہ بھارتی فورسز کھلم کھلا انسانی اقدار اورتہذیبی اصولوں کیخلاف کام کر رہی ہیں۔