اسلام آباد، لاہور (خبر نگار، نامہ نگار خصوصی) عدالت عظمٰی نے ملک بھر میں ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کی سفارشات کی رپورٹ کیلئے مزید مہلت دیتے ہوئے چاروں صوبوں کے متعلقہ محکموں کے سیکرٹریوں کو طلب کرلیا جبکہ ریڈ زون میں اینٹوں کے بھٹوں کی بندش سے پیداہونے والی بے روزگاریکا حل تلاش کرنے کی ہدایت کردی۔چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تو عدالتی معاون ڈاکٹر پرویز حسن نے حتمی رپورٹ کیلئے مہلت طلب کرتے ہوئے کہابھٹوں پر پابندی بھی لگائی لیکن بری خبر یہ ہے کہ بھٹوں پر پابندی سے بیروزگاری بڑھے گی، ماحول دوست ٹیکنالوجی پر تبدیل کرنے کا فی بھٹہ 25 لاکھ خرچہ ہوگا، اس سے 80 فیصد تک آلودگی کا خاتمہ ہوگا،تحفظ ماحولیات کیلئے زگ زیگ ٹیکنالوجی متعارف کرارہے ہیں،سٹیٹ بینک بھٹوں کیلئے گرین ونڈو متعارف کرانے پر تیار ہے ، سموگ کے مسائل ختم ہونگے ۔عدالت نے ڈاکٹر پرویز کی طرف سے حتمی رپورٹ کے لئے مہلت کی استدعا منظور کرلی۔چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالت عظمٰی کے تین رکنی بینچ نے تھر کول گیسی فکیشن پراجیکٹ سے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران چئیرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کی عدم تقرری کا نوٹس لیتے ہوئے ریمارکس دیئے بڑے دنوں سے محکمہ بغیر چیئرمین کے چل رہا ہے ، اربوں روپے کی پراپرٹی کا معاملہ ہے ، ڈاکٹر رمیش کمار کو ہی چیئرمین بنا دیں۔سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے تعین کیلئے وفاقی حکومت کی وزارتی کمیٹی کو 15دن میں معاملے کا حتمی حل نکالنے اوراٹارنی جنرل کوکمیٹی کی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔چیف جسٹس کی سربراہی میں سات رکنی لارجر بینچ نے گلگت بلتستان کے شہریوں کے آئینی حقوق کے تعین میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا اورکہا معاملہ سرد خانے میں ڈالنے سے حل نہیں ہوگا،حکومت ہماری ہدایات کا انتظار کئے بغیر ذمہ داریاں پوری کرے ، مزید وقت نہیں دے سکتے ،جاننا چاہتے ہیں کمیٹی کتنے دنوں میں فیصلہ کریگی۔ اٹارنی جنرل نے وفاق کا جواب جمع کرایا اور کہا کمیٹی واضح پالیسی دیگی،بھارتی طرز پرمکمل صوبے کا درجہ دینے کی تجویزبھی ہے ۔ عدالتی معاون اعتزاز احسن نے کہامعاملے کے بین الاقوامی پہلو اورعالمی قوانین کو مدنظر رکھنا ہوگا۔عدالت نے اٹارنی جنرل کی مہلت کی استدعا منظور کرلی ۔ اسی طرح سپریم کورٹ کے ججوں کی موجودہ سنیارٹی لسٹ کے مطابق 8ججز اس عہدہ پر پہنچنے سے قبل ہی ریٹائر ہوجائیں گے ۔جسٹس شیخ عظمت سعیدآئندہ سال 27اگست ،جسٹس مشیر عالم 17اگست 2021ء ،جسٹس مقبول باقر 4اپریل 2022ء ، جسٹس منظور ملک 30اپریل 2021ء ،جسٹس سردار طارق مسعود 10مارچ2024ء ،جسٹس فیصل عرب 4نومبر 2020ء ،جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل 13جولائی 2022ء اور جسٹس سجاد علی شاہ 13اگست 2022ء کو ریٹائر ہوں گے ۔ بھٹوں،بیروزگاری حل