مکرمی! حال ہی میں اسلام آباد میں بھکاریوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔پورے اسلام آباد کے بھکاریوں کی شہر کی سڑکوں پریلغار ہے۔ یہ بھکاری نہ صرف مالز اور دیگر عوامی مقامات پر لوگوں اور خریداروں کے لئے مسائل پیدا کرتے ہیں بلکہ اکثر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے جاتے ہیں۔ ان بھکاریوں میں سے زیادہ تر پیشہ ور ہیں۔ وہ بھیک مانگنے سے کہیں زیادہ نفع بخش کام کرتے ہیں۔ حکومت کو مقدس مہینے میں اس پھیلتے ہوئے دھندے کو قابو کرنے کے لئے کارروائی کرنی چاہئے۔ اطلاعات کے مطابق یہ گداگر تعلیمی اداروں میں منشیات کی ترسیل کا بھی ذریعہ ہیں۔بدقسمتی سے ان کی خواتین خود بھی نشہ کرتیں ہیں اور گرلز کالجز تک رسائی کی وجہ سے طالبات کو نشہ کی لت کا شکار کرکے ان کو منشیات سپلائی بھی کرتی ہیں۔ ان نوجوان بھکاریوں کو پیداواری سرگرمیوں میں مصروف کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں جیسے دکانوں پر کام کرنا جن کو موسمی کارکنوں کی ضرورت ہوتی ہے ۔تاکہ عید میلادالنبیﷺ کی وجہ سے کام کا بوجھ سنبھال لیں۔ (میمونہ بھٹی راولپنڈی)