مکرمی !دنیا کا سب سے بڑا اور گھمبیر مسئلہ دہشتگردی ہے جس نے سماج کو دو حصوں میں تقسیم کر رکھا ہے، نائن الیون کے بعد عالمی سطح پر دہشتگردی کے خلاف جنگ کا آغاز کیا گیا جس کا بغور جائزہ لیا جائے تو یہ دہشتگردی کے خلاف جنگ تو کسی صورت نظر نہیں آتی بلکہ عالم اسلام کے خلاف جنگ معلوم ہوتی ہے جیسا کہ صدر بش نے اعلان کیا تھا کہ ''ہم نے صلیبی جنگ کا آغاز کردیا ہے'' جس پر عالمی شطح پر تشویش کی لہر دوڑ گئی تو فوراً فرانس، کینیڈا، برطانیہ و دیگر امریکی رہنما منظرعام پر آئے اور بش کے جملے کو دہشتگردی کے خلاف جنگ بتایا، اگر ایسا ہی ہے تو ہندوتوا کے تمام تر ظلم و جبر کے باوجود RSS اور BJP کو دہشتگرد جماعت کیوں ڈیکلیئر نہیں کیا جارہا ۔اقوام متحدہ کی اپنی تعریفوں کے مطابق BJP کی تمام تر کاروائیاں مکمل طور پر دہشتگردی کے زمرہ میں آتی ہیں، بھارتی پارلیمنٹ سے CAA اور NRC کی منظوری کے بعد جب مسلمان و دیگر سیکیولر بھارتیوں نے اس متعصبانہ بل کے خلاف احتجاج کیا تو بھارتی پولیس نے پرامن شہریوں پر فائرنگ و انسانیت سوز تشدد کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد جانبحق ہوئے جسے پولیس کی جانب سے تسلیم نہ کیا گیا لیکن مختلف فوٹیجز نے بھارتی پولیس کا پول کھول دیا اور BJP رہنما دلیپ گھوش نے سرعام اعتراف کیا کہ BJP حکومت نے پرامن مظاہرین کو قتل کروانے کے لیے پولیس کو حکم دیا، ان معروضات کی روشنی میں BJP اور RSS دنیا کی سب سے بڑی دہشت گردی تنظیمیں ہیں جن کا منشور اور اغراض و مقاصد ہی فساد فی الارض ہیں، عالمی قوتیں و اقوام عالم کو سنجیدگی کے ساتھ ان کے خلاف ایکشن لینا چاہئے اور بااثر عالمی طاقتوں کو مسلم دشمنی کی عینک اتار کر حقیقتاً و واقعتاً دہشتگردی کی روک تھام کے لیے BJP و RSS جیسی انسانیت دشمن تنظیموں کے خلاف ایکشن لینا چاہئے تاکہ دنیا امن کا گہوارہ بن سکے اور عالمی سماج کی تقسیم ختم ہوسکے۔ (انشال راؤ)