پشاور(سٹاف رپورٹر) آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں بی آر ٹی میں بے قاعدگیوں ،غفلت برتنے کے انکشافات سامنے آئے ہیں ، آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کنڑیکٹر کو دی گئی رقوم میں بے قاعدگیاں کی گئی ہیں،پی ڈی اے نے رقوم کی ادائیگیوں کے لیے ایشائی ترقیاتی بنک کی ہدایات کو نظر انداز کیا،رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے اکاؤنٹنٹ جنرل کے پی کے پاس اخراجات کی ماہانہ رپورٹ اوراے ڈی بی سے لیے گئے قرضہ کے استعمال کی رپورٹ جمع نہیں کرائی گئی،رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ منصوبے کا ڈیزائن بنانے والی کمپنی کو ہی کام کی نگرانی کا ٹھیکہ دیا گیا جو غیرقانونی ہے ۔ نظرثانی شدہ پی سی ون کی منظوری کے بعد بھی منصوبے میں تبدیلیاں کی گئیں۔ ترجمان بی آر ٹی کے مطابق آڈیٹر جنرل کی جاری کردہ ڈرافٹ رپورٹ میں موجود 94 فیصد اعتراضات ختم کردیئے گئے ہیں ، کسنسلٹنٹ کے حوالے سے سپور ٹنگ دستاویز بھی فراہم کی چکی ہیں جس پر ان کا اعتراض ختم ہوچکا ہے ۔ترجمان نے مزیدکہاکہ منصوبہ اے ڈی بی کی گائیڈ لائن پر جاری ہے ۔