اسلام آباد (خبرنگار خصوصی،خصوصی نیوز رپورٹر،وقائع نگار،92نیوز رپورٹ)وفاقی کابینہ نے کورونا وباء کے باعث عوام کیلئے 1200 ارب روپے کے ریلیف پیکیج کی منظوری دے دی۔ منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 4 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، کابینہ کو کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے کئے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملک میں آٹے سمیت اشیاء خورونوش کی قلت نہیں ہونی چاہیے اور قیمتوں پر بھی نظر رکھی جائے ۔ کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔اجلاس کے دوران ایکسپورٹرز کا مال روکے جانے پر بھی بحث ہوئی۔وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایات کے باجود تا حال عملدرآمد نہیں ہوا۔ وزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ گڈز ٹرانسپورٹ سمیت ایکسپورٹرز کا مال نہیں روکا جانا چاہئے ، متعلقہ وزرات اور اعلیٰ حکام معاملے کو فوری دیکھیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ملک میں آٹا کے مسئلے کو فوری حل کیا جائے اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیوں میں تیزی لائی جائے ۔ کابینہ ارکان نے کہا کہ ٹرک اڈوں پر ٹرانسپورٹرز کے ہوٹل بند ہیں جس کی وجہ سے ڈرائیورز کچھ کھا پی نہیں سکتے جس پر ٹرانسپورٹرز کے مخصوص ڈھابہ ہوٹلز کھولے جانے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔وزیراعظم نے مختلف شہروں میں آٹے کی قلت کی شکایات پر برہمی کا اظہار کیا اور استفسار کیا کہ جب آٹا وافر مقدار میں موجود ہے تو کون قلت پیدا کر رہا ہے ؟ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ بھی ناقابل قبول ہے ، تمام صوبے اس پر کارروائی کریں۔بعد ازاں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کابینہ اجلاس کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کابینہ نے باقاعدہ طور پر سکو ک بانڈز کی منظوری دیدی،سکوک بانڈز اسلامک بینکنگ کوفروغ دینے کیلئے بہت اہم ہے ،سکوک بانڈز 3 سال کی مدت کیلئے جاری کئے جارہے ہیں،اجرا سے لیکوڈیٹی کی صورتحال میں بہتری آئے گی۔ معاون خصوصی نے کہا چاروں صوبوں میں گڈز ٹرانسپورٹ کھولنے کا فیصلہ ہوا،سندھ میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے گڈز ٹرانسپورٹ کو مسائل پروزیراعظم نے رینجرز کو مسائل حل کرنے کی ہدایت کی،صوبائی اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کوکورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے ساتھ حسن سلوک کی ہدایت کی گئی۔15بین الاقوامی پروٹوکول کنونشن کی منظوری دی گئی۔معاون خصوصی نے کہا بھٹہ مزدوروں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی،وزیراعظم نے ریلوے ،ایف بی آر ، پی آئی اے میں اصلاحات لانے اور اداروں میں ای گورننس کے فروغ کی ہدایت کی۔آٹے اور اشیائے ضروریہ کی ترسیل کیلئے نیشنل کوارڈینیشن کمیٹی کا اجلاس آج بدھ کوطلب کیا گیا۔ ادھر وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے حماد اظہر اور ڈاکٹر ظفر مرزا کے ساتھ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار فی کس دیئے جائیں گے ، 3 ہزار روپے ماہانہ طے پایا تھا، 4 ماہ کی رقم یکمشت ادا کی جائے گی، لاکھوں لوگوں کا روزگار ختم ہوگیا ہے ، ان تک رقم پہنچائیں گے ، ملک کے دور داز علاقوں میں اشیائے ضروریہ پہنچائیں گے ، اگر بندشیں سخت کردی گئیں تو لوگوں کو ضرورت کی بنیادی چیزیں نہیں ملیں گی، یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو 50 ارب روپے کا پیکیج دیا گیا ہے اور یقینی بنایا جائے گا کہ وہ جلدازجلد خریداری کریں۔ انہوں نے کہا این ڈی ایم اے 16ہزار 700 پروٹیکشن کٹس گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں پہنچاچکاہے ، میڈیکل ورکرز کیلئے 16ہزار سیفٹی کٹس فراہم کردی گئیں۔ اسد عمر نے کہا کورونا وائرس کے مریضوں کے ساتھ مجرموں جیسا رویہ نہیں رکھا جائے ، اگر ایسا کیا گیا تو لوگ بیماری کے بارے میں بتانا چھوڑ دیں گے ۔ وفاقی وزیر نے کہا اسلام آباد میں نیشنل کمانڈ سینٹر قائم کیا گیا ، اس میں عسکری ادارے بھی شامل ہیں اور لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان کو سینٹر کے آپریشنز کا سربراہ بنایا گیا ہے ، اس کے اب روزانہ کی بنیاد پر اجلاس ہوں گے ۔حماداظہرنے کہا پیکیج کے تحت قرضوں اورسودکی ادائیگی میں 6 ماہ تاخیرکی سہولت دی گئی ہے ، مستحقین کی تعدادکوبڑھا کرایک کروڑ20 لاکھ کردیاگیاہے جنہیں کفالت پروگرام اورضلعی انتظامیہ کی سفارش پر نقد امداددی جائیگی، پیکیج کے تحت صنعتی شعبے کے یومیہ مزدوروں کیلئے نقد مالی معاونت کے ضمن میں 200 ارب روپے رکھے گئے ہیں،کیش امداد یومیہ اجرت کرنے والے ان مزدوروں کودی جائیگی جو کروناکی وباء سے بے روزگارہوچکے ہیں، اس کیٹگری میں 30 لاکھ ورکرز کا اندازہ ہے جنہیں 17500 روپے ماہانہ کی شرح سے ادائیگی کی جائیگی، 300 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین جوکل صارفین کا 70 فیصد ہیں کوبلوں کی ادائیگی میں تین ماہ کی سہولت وزیراعظم کے پیکج میں شامل ہیں۔انہوں نے کہا متاثرہونے والی صنعتوں کیلئے خصوصی ترغیبات اورمراعات کااعلان کیاگیاہے ، جن میں سیلزٹیکس وانکم ٹیکس ری فنڈز، ڈیوٹی ڈرابیک، اورکسٹمز ڈیوٹیز کی مد میں 10 سال سے زیرالتواء ادائیگیوں کو یقینی بنانے کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریونیوکیلئے 75 ارب روپے گرانٹ،ٹیکسٹائل کے برآمدکنندگان کوڈیوٹی ڈرابیک کی مدمیں فنڈز کی فراہمی اوردیگر ترغیبات شامل ہیں۔وفاقی وزیرنے کہا ہم چاہتے ہیں کہ صنعت کاراپنے ملازمین بالخصوص یومیہ اجرت پرکام کرنے والے مزدوروں کاخیال رکھیں۔ اسلام آباد(سپیشل رپورٹر)وزیرِاعظم عمران خان کی زیرصدارت نیشنل کوارڈنینشن کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیرِاعظم کو کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے لیبارٹریز کے قیام، ٹیسٹنگ کٹس کی دستیابی و غیرہ جیسے معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا 13 بہت جلد ملک میں کل بتیس لیبارٹریوں کی موجودگی کا ٹارگٹ حاصل کر لیا جائے گا، مجموعی طور پر تقریبا دو لاکھ اسی ہزار کٹس دستیاب ہوں گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سرکاری ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کے ہسپتالوں کو بھی اس بات کا پابند بنایا جائے گا کہ ان ہسپتالوں میں کورونا وائرس سے متعلقہ مریضوں کے لئے بیڈز کی ایک مخصوص شرح اور سہولیات مختص کی جائیں۔ وزیرِاعظم نے کہا کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ اور روک تھام کے حوالے سے دیگر ممالک کے تجربات کا بھی بغور جائزہ لیا جا رہا ہے ، تمام صوبوں سے کورونا سے متاثرہ مریضوں، ہسپتالوں میں سہولیات، ٹیسٹنگ کٹس، وینٹی لیٹرز کی دستیابی وغیرہ سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کرنے کا عمل مزید منظم کیا جائے اور اس سلسلے میں کورآڈینیشن کو مزید مستحکم بنایا جائے ، ریلیف کی فراہمی مکمل میرٹ پر یقینی بنائی جائے ،کسی قسم کی تفریق یا امتیازی سلوک کی شکایت برداشت نہیں جائے گی۔