وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے دنیا بھر سے پاکستانیوں کو واپس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے جو لوگ پاکستان واپس آنا چاہتے ہیں ان کے لئے خصوصی پروازیں چلائی جائیں گی۔ کورونا وائرس کی جب چین سے ابتدا ہوئی تو اس وقت چین میں مقیم پاکستانی طلبا اور ان کے خاندانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں وہاں سے نکالا جائے۔ طلبا کے عزیز و اقارب نے پاکستان میں شدید احتجاج بھی کیا لیکن حکومت اپوزیشن اور تمام مکاتب فکر کے علماء کرام نے رسول اللہ ؐ کے فرمان پڑھ پڑھ کر سنائے کہ جس مقام پر کوئی وبا پھیلے وہاں سے مت نکلو اور وہاں داخل بھی مت ہوں۔ حکومت کی اس دانشمندانہ پالیسی اپنانے سے کورونا پاکستان میں تاحال شدت سے نہیں پھیلا اب قومی رابطہ کمیٹی نے 17پروازیں بحال کرنے کی منظوری دے کر پاکستانیوں کو واپسی کی اجازت دے دی ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے ایئر پورٹس پر سکیورٹی کے اس قدر ناقص انتظامات ہیں کہ پہلے ہی مسافر 6سے 8ہزار روپے رشوت دے کر ایئر پورٹ سے باہر نکلے اور یوں وائرس بھی پھیلا۔ موجودہ حالات میں اگر حکومت اپنے داخلی معاملات پر توجہ دے کر ملک میں موجود شہریوں کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنا سکے تو یہ بڑا کارنامہ ہو گا۔ اس لئے حکومت ان پاکستانیوں کو واپس لانے سے پہلے ان کی سکریننگ اور انہیں تنہائی میں رکھنے کا انتظام کرے تا کہ اس فیصلے کے غلط نتائج سامنے نہ آ سکیں۔