مکرمی ! کافی عرصہ سے ہمارا معاشرہ وہ معاشرہ نہیں رہا جس کو محفوظ معاشرہ کہا جا سکے۔انسانیت نام کی کوئی چیز ہی نہیں رہی ہے۔انسانیت کا نام ونشان تک مٹتا جا رہا ہے۔اگر کہا جائے کہ انسانیت کی جگہ حیوانیت نے لے لی ہے تو غلط نہ ہو گا۔ہم اسلامی معاشرے میں رہتے ہیں لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ دین کو ہم نے اپنی زندگی سے دور کر دیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو غلط کام کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس ہی نہیں ہوتی۔روز بروز درندگی اور حیوانیت بڑھتی جا رہی ہے اور معاشرے کے عام عوام ہی اس کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔انصاف دلانے والا کوئی نظر ہی نہیں آ رہا۔جب اس طرح کا کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے تو لوگ احتجاج کرتے ہیں شور بھی مچاتے ہیں لیکن جب ان کی آہ وبکاکا جواب دینے والا نہیں ملتاتو وہ تھک ہار کر خاموشی سے بیٹھ جاتے ہیں۔وہ وحشی درندے جو اس معاشرے میں چھپے ہوئے ہیں ان کی پہچان کرنا مشکل ہے ان کی ہوس اس قدر بڑھ چکی ہے کہ اپنی ہوس مٹانے کے لئے وہ تمام حدیں ہی پار کر لیتے ہیں۔ (ظفر اقبال،جبی شاہ دلاور)