اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ملک بھر میں موجود تمام بے نامی جائیدادوں کے خلاف مقدمات قائم کرکے چالان 120دن کے اندرعدالت میں پیش کرنے کا حکم دیدیا،اس سلسلے میں پلاٹس،مکانات،شاپنگ پلازوں،دکانات،ہائوسنگ سکیموں ،بینک اکائونٹس،گاڑیوں،کاروباری حصص، زیورات اور فارن کرنسی کی جانچ پڑتال شروع ہوگئی،بے نامی جائیداد کی نشاندہی کرنے والوں کو بھاری انعام دیا جائے گا،ایف بی آر کے مطابق ہر وہ جائیدار جو بے نامی ٹرانزیکشن کے نتیجے میں وجود میں آئے گی، اسے بے نامی قرار دیا جائے گا۔بے نامی جائیداد کو فروخت کرکے حاصل کی گئی جائیداد یا رقم بھی بے نامی جائیداد تصورہوگی۔ جائیدادمیں منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کے علاوہ غیرمحسوس اثاثہ جات حقوق اور مالی قدر والی قانونی دستاویزات بھی شامل ہوں گی۔اگر ایک جائیداد الف کے نام ہے اور اسکی رقم ب نے فراہم کی ہے اور یہ جائیدادجلد یا بدیر، بالواسطہ یا بلاواسطہ، حال یا مستقبل میں ’’ب‘‘ کے فائدہ میں استعمال ہوسکتی ہو تو یہ بے نامی جائیداد کہلائے گی،بیوی، بچوں،بھائی ،بہنوں کے نام ٹیکس اداشدہ رقوم سے بنائی جانے والی جائیداد اس سے مستثنیٰ ہوگی، مزید براں ٹرسٹی اور اس سے ملتی جلتی صورتحال اس سے مستثنیٰ ہو گی۔جائیدادکا وہ لین دین جو کسی فرضی نام پر کیا گیا ہو یا جائیداد کا وہ لین دین جس میں مالک کو کسی لین دین کا پتہ نہ ہو یا وہ ایسی جائیداد کی ملکیت سے انکار کرے یاوہ لین دین جس میں رقم ادا کرنے والے اصل آدمی کی شاخت نہ ہوسکے یا ایساکسی فرضی نام سے کیا گیا ہو، یہ سب بے نامی جائیداد کے زمرے میں آئے گا۔ بے نامی ٹرانزیکشن (امتناع)ایکٹ 2017کے رولز بننے کے بعد اس قانون کا فوری نفاذ ہو چکاہے ۔اسلئے اس قانون کے تحت اِن لینڈ ریونیوسروس کو ذمہ داری تفویض کی گئی ہے کہ وہ ملک میں موجود تمام بے نامی جائیدادوں کے خلاف مقدمات قائم کرکے چالان 120دن کے اندر جمع کرائیں۔اس دوران ایسی تمام بے نامی جائیدادوں کی ہرقسم کی خریدو فروخت اور انتقال بند رہے گا۔ اتھارٹی کے فیصلے کے بعد اسکی اپیل فیڈرل ٹریبونل میں دائر کی جاسکے گی اور ٹریبونل کے فیصلے کے بعد ایسی جائیدادیں بحق سرکار ضبط کرکے فروخت کی جا سکیں گی۔جرم ثابت ہونے کے بعد نامزد ملزمان کے خلاف فوجداری قانون کے تحت کارروائی کرکے ایک سال سے سات سال قیدکی سزا دی جاسکے گی۔ غلط معلومات فراہم کرنے والے اشخاص کو بھی چھ ماہ سے پانچ سال قید ِ بامشقت کی سزا بھی دی جاسکے گی۔