مکرمی ! ایک رپورٹس کے مطابق پاکستان میں تقریباً 15000 افراد ہر سال خود کشی کرتے ہیں۔ جس کے لیے تعلیم و صحت‘ ہاوسنگ‘ ٹرانسپورٹ‘ انصاف تک رسائی نہ ہونے کے ساتھ ساتھ غربت اور بے روزگاری کو بنیادی محرکات قرار دیا جاتاہے۔آج ہمارا بڑا مسئلہ کیا ہے؟ مسئلہ‘دراصل منفی اثرات‘افراد کے رویوں‘ رکاوٹوں اور اظراف کی ایسی صورت ہے‘ جس سے افراد اور معاشرے کی اقدار متاثر ہورہی ہیں۔ہمارے ہاں بہت سے ایسے معاشرتی مسائل موجود ہیں‘ جو ایک فلاحی مملکت بننے کی راہ میں حائل ہیں۔ سب سے ضروری چیز‘جو کسی قوم کے لئے ترقی کے زینے کا پہلا قدم قرار پاتی ہے‘ وہ اس کی اخلاقی حالت ہے۔ قول و فعل کے تضاد‘ جھوٹ‘ دھوکہ دہی اور مکر و فریب ایسے اخلاقی رزائل ہیں‘ جن کی موجود گی میں کوئی قوم خواہ کتنے ہی علوم سے بہرہ ور ہو‘ کتنے ہی زمینی وسائل سے مالا مال ہو اور کتنی ہی افرادی قوت کی حامل ہو‘ترقی سے ہمکنار نہیں ہو سکتی۔ معاشرتی مسائل زوال کو دعوت دیتے ہیں۔ ہمیں غیرمنصفانہ مادی تفریق کوختم کرنا ہوگا۔انسانیت کی مشترکیت کو ڈھونڈنے کے لئے ‘اپنی روح کی گہرائیوں میں جھانکنے کی ضرورت ہے‘جو تمام نوع انسانی کو ایک بندھن میں باندھتی ہے۔ (عابدضمیر ہاشمی آزاد کشمیر)