اسلام آباد (وقائع نگار؍سپیشل رپورٹر؍ 92 نیوز رپورٹ)وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ سافٹ امیج کوئی چیز نہیں، یہ ایک احساس کمتری ہے ، سافٹ امیج یہ نہیں کہ ہم ان جیسے کپڑے پہن لیں بلکہ یہ سافٹ امیج خودداری سے آتا ہے ، ہمیں اپنے سافٹ امیج کو فروغ دینا ہے تو ہمیں پاکستانیت کو فروغ دینا ہو گا، وہ ہمارا سافٹ امیج ہے ،امریکی جنگ میں ساتھ دیا لیکن ہمیں ہی برا بھلا کہا گیا،مجھے طالبان خان بھی کہاگیا،فلم انڈسٹری میں فحاشی کے کلچر کے بجائے اصل مواد لانا ہوگا۔وزیراعظم نے نیشنل ایمچور شارٹ فلم فیسٹیول کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا دنیا اسی کی عزت کرتی ہے ، جو اپنی عزت کرتا ہے ، جو دنیا کی نقل کرتا ہے ، اس میں اعتماد نہیں ہوتا۔وزیراعظم نے روشن خیال اعتدال پسندی کے تصور کو بھی ہدف تنقید بنایا۔ وزیراعظم نے کہا شارٹ فلمز پاکستان میں نئی شروعات ہیں،ہمیں فلموں میں پاکستانی کلچر کو اجاگر کرنا چاہئے تھا، ملکی فلم کے پیچھے چلے جانے کی وجہ سے ہم نے بھارتی کلچر کو اپنا لیا، میرا تجربہ ہے کاپی کی نہیں، اوریجنل ویڈیو کی اہمیت ہوتی ہے ، نصرت فتح علی خان کو فنڈ ریزنگ کے لئے امریکہ، برطانیہ ساتھ لے جاتا تھا، میں نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان سے درخواست کی کہ ارطغرل ڈرامہ کو اردو میں پاکستان میں نشر کیا جائے کیونکہ اس سے قبل ہالی ووڈ، بالی ووڈ کی فلموں میں بے حیائی دکھائی جانے لگی تھی، ایسی فلمیں یہاں بننا شروع ہو گئی تھیں۔وزیراعظم نے کہا کرکٹ کے دنوں میں ہمیں کہا جاتا تھا کہ ہم انگریز سے نہیں جیت سکتے ، اس سوچ کے بعد ہم جیتا ہوا میچ ہار جاتے تھے ، ہارنے کا خوف انسان کو آگے بڑھنے نہیں دیتا، دنیا میں رسک لینے والا ہمیشہ کامیاب ہوتا ہے ،نوجوان فلم میکرز سے کہتا ہوں کہ اپنی سوچ لے کر آئیں اور کبھی ناکامی سے نہ گھبرائیں۔وزیراعظم نے کہا ہمارے بڑے بڑے سیاستدانوں کو اپنے ملک کا پتہ ہی نہیں، ہمارے سیاستدان چھٹیاں منانے لندن جاتے ہیں۔وزیراعظم نے تقریب میں انعامات بھی تقسیم کئے ۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے اپنے خطاب میں کہایہاں پروٹوکول کیساتھ پھرنے والالندن میں گاڑیاں روکتانظرآتاہے ،ایسی بہت سی شارٹ فلمزشامنے آئینگی،ترقی کاسفرشروع ہوچکا،عمران خان کی قیادت میں میڈیاکانظریہ بدلنے جارہاہے ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابرافتخار نے اپنے خطاب میں کہا جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں آج خیال کو ہی حقیقت مانا جاتا ہے ، لوگ تصویر سے ہی تصور بناتے ہیں، وطن عزیز کو 2دہائیاں دہشتگردی کی طویل اور صبر آزما جنگ کا سامنا رہا، ملک دشمن عناصر اورتخریب کاروں نے دہشتگردی کے ساتھ پاکستان کے عالمی وقار اور تشخص کو بھی بہت نقصان پہنچایااور آج بھی کوشش کررہے ہیں، آج ہم دہشتگردی کیخلاف جنگ تقریبا ًجیت چکے ، اب وقت آگیا ہے کہ ہم پاکستان کے تشخص کو بہتر بنائیں اور پاکستان کی حقیقت کے ساتھ آگے بڑھیں، پاکستان کی حقیقت بہت خوبصورت ہے ۔انہوں نے کہا نومبر 2020ئمیں ہم نے اس فیسٹیول کیلئے ٹیم تشکیل دی ، 2300کوالٹی شارٹ فلم ہمیں موصول ہوئیں،جیوری ممبران نے جائزہ لیا اور نتائج مرتب کئے ، فلم فیسٹیول پاکستان کی ثقافت، شناخت اور تشخص کو اجاگر کرے گا، جیتنے والے پہلے 15نوجوان یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس میں فلم میکنگ کی ٹریننگ حاصل کریں گے ۔علاوہ ازیں وزیر اعظم سے ارکان قومی اسمبلی فرخ حبیب، عامر ڈوگر، زین قریشی، اورنگزیب کھچی، ناصر خان موسیٰ زئی، جئے پرکاش ہرانی، لال چند، رامیش کمار، فیض الحسن شاہ، حاجی امتیاز اور محمد یعقوب شیخ نے شرکت کی۔ مزیدبرآں وزیر اعظم سے ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات کی ۔ملاقات میں ارکان قومی اسمبلی صابر حسین قائمخانی، صلاح الدین، اقبال محمد علی خان، اسامہ قادری اور کشور زہرہ شریک تھے ۔