اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)ملک بھر کے تاجر نمائندوں نے حکو مت اور ایف بی آر کی معاشی پالیسیوں کے خلاف 29 اور30 اکتوبرکو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیاہے ۔گزشتہ روز مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کاشف چودھری نے اسلام آباد میں پر یس کانفر نس کرتے ہوئے کہا کہ اس ہڑتال کے بعد بھی ایف بی آر نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو تاجر برادری کا اگلا لائحہ عمل اس سے بھی سخت شٹرڈائون ہو گا جو حکو مت کے خلاف عوامی ریفر نڈم ثابت ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ حکو مت اور ایف بی آر کی معاشی پالیسیوں کے باعث ملک میں صنعتیں بنداور مارکیٹیں ویران ہورہی ہیں ۔ خریداری40 فیصدکم ہوگئی ہے ،ان حالات میں صنعت و تجارت کے تحفظ کے لئے ہم نے ملک بھر کے تاجر نمائندگان اور تاجروں سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔انہوں نے کہا کہ تاجر رہنما ٹیکس دینا چاہتے ہیں لیکن ایف بی آر نظام کو آسان اور سادہ نہیں بنا رہا۔آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلو چ نے کہا کہ جب تک شناختی کارڈ کی شر ط کے خا تمے کا واضح اعلان نہیں ہو جا تا تاجروں کا احتجاج جا ری رہے گا ۔نعیم میر نے کہا کہ تاجروں کا مولانا فضل الرحمٰن کے دھرنے یا احتجاج سے کوئی تعلق نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ فکس ٹیکس سکیم کا مسودہ لایا جائے ، شناختی کارڈ کی شرط ختم کی جائے ، سیلز ٹیکس میں لازمی رجسڑیشن کے نوٹس بند کئے جائیں ، گزشتہ برسوں کا آڈٹ بند کیا جائے ۔اس موقع پر تاجررہنما شرجیل میر ،شاہد غفور پراچہ ، شیخ سلیم ،ملک ظہیر ،راج عباسی ، راجہ جاوید اقبال ،اول خان خلیل ،ند یم عباسی ، ضیائاحمد راجہ اور دیگر مو جو د تھے ۔