اسلام آباد(نامہ نگار، آن لائن )نیب نے ایگزیکٹو بورڈ کے فیصلے کی روشنی میں تاجروں کے مسائل حل کرنے کے لیے چھ رکنی کمیٹی بنادی جو اپنی سفارشات ادارے کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو پیش کرے گی۔اعلامیہ کے مطابق کمیٹی نیب کے ایگزیکٹو بورڈ سے مشاورت کے بعد قومی احتساب آرڈیننس 1999 کی دفعہ 33(سی) کے تحت ملنے والے اختیارات کے ذریعے قائم کی گئی ہے ۔کمیٹی میں سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے افتخار علی ملک، صدرپاکستان فیڈریشن آف چیمبر اینڈ انڈسٹری داور خان اچکزئی، بینک الفلاح کے سابق صدر عاطف باجوہ، صدرلاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری انجم نثار،چیئرمین ملت ٹریکٹرز سکندر مصطفیٰ خان اور سی پی ایل سی کراچی کے سابق سربراہ جمیل یوسف شامل ہیں۔ڈپٹی چئیرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکاونٹیبلٹی اورڈی جی آپریشنز مسائل کے حل کے لیے کمیٹی کی جانب سے بھیجی گئی سفارشات کا جائزہ لیں گے جس کے بعد حتمی فیصلہ چیئرمین نیب کریں گے ۔نیب آرڈیننس کے تحت قائم کی گئی کمیٹی کی سفارشات پربغیر کسی تاخیر کے قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔جو ریفرنس دائر ہوچکے ان سے متعلق شکایات قابل پذیرائی نہیں ہونگی اورنیب کو قانونی طور پر تفویض اختیارات کے استعمال پربھی کوئی قدغن نہیں ہوگی۔نیب اعلامیہ کے مطابق ادارہ کاروباری برادری کا احترام کرتا ہے ، ملک کی معاشی ترقی اور خوشحالی کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں گے ، ادارے کی پہلی اورآخری وابستگی پاکستان اور اس کی خوشحالی سے ہے ۔کاروباری برادری کی مذکورہ کمیٹی کی حیثیت صرف مشاورتی ہوگی اور نیب کو قانونی طور پر ملنے والے اختیارات پر کوئی روک ٹوک نہیں ہوگی۔