اسلام آباد ،مری(نامہ نگار،نمائندہ 92نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک ) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے تایا بریگیڈیئر(ر) تاج عباسی کی وفات پاگئے ۔نماز جنازہ میں شرکت کیلئے شاہد خاقان عباسی نے پیرول پر رہا ئی لی ۔قبل ازیں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کی زیر حراست شاہد خاقان عباسی کو انکے تایا کے جنازہ میں شرکت کیلئے مشروط اجازت دی اورپیرول پر رہا کرنے کا حکم د یا۔سابق وزیر اعظم کی ہمشیرہ بیرسٹرسعدیہ عباسی نے عدالت کو درخواست دیتے ہوئے کہا تھا کہ تایا کی وفات پر شاہد خاقان عباسی کو جنازہ میں شرکت کی اجازت دی جائے ۔ جج نے سابق وزیر اعظم کی ہمشیرہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا اگلی بار آپ شاہد خاقان عباسی کی طرف سے پیش ہو کر دلائل دینگی۔ سعدیہ عباسی نے کہا آپ پیش ہونے دیں تو میں دلائل دوں گی۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا نیب آفس سے رابطہ کیا ہے ، جواب آتا ہے تو عدالت کو آگاہ کر ینگے ،جواب آنے تک وقت دیا جائے ، عدالت نے جواب آنے تک سماعت ملتوی کر دی ۔ دوبارہ سماعت کے دوران نیب نے شاہد خاقان عباسی کی پیرول پر رہائی کی مخالف کرتے ہوئے کہا ان سے تفتیش جاری ہے ، جسمانی ریمانڈ میں پیرول پر رہائی نہیں دی جا سکتی ، عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا اور بعد ازاں سناتے ہوئے سابق وزیر اعظم کو جنازہ میں شرکت کی مشروط اجازت دیتے ہوئے کہا کہ ڈی جی نیب پیرول پر رہائی کیلئے مزید ضروری اقدامات مکمل کر لیں ۔ دریں اثناء شاہد خاقان عباسی کے تایا بریگیڈیئر(ریٹائرڈ) تاج عباسی کو ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں ان کے آبائی علاقہ دیول مری میں پورے فوجی اعزاز کے ساتھ سپردخاک کردیاگیا۔چیف آف آرمی سٹاف کی جانب سے بریگیڈیر سہیل طارق ڈار ،ڈی جی آئی ایس پی آر،کور کمانڈر10 کور سمیت فوج کے اعلیٰ افسران نے پھولوں کی چادریں چڑھائیں، اس موقع پر پاک فوج کے چاک و چوبند دستے نے سلامی بھی دی ۔نماز جنازہ میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ، سردارمہتاب عباسی ، بیرسٹر جاوید عباسی ، طارق فضل چودھری ، ملک ابرار ، سردار محمد سلیم خان ، راجہ عتیق سرور ، جنرل (ر) عارف حیات ، جنرل(ر) انیس عباسی ، جنرل (ر) فہیم ،بریگیڈیئر افتخار چیمہ سمیت اعلیٰ سول و فوجی افسران ،مذہبی ،سیاسی سماجی اور ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔