روزنامہ 92نیوزکی خبر کے مطابق لاہور میں تجاوزات اور غیر قانونی پارکنگ سٹینڈز کے خاتمے کے لئے تمام اداروں پر مشتمل ٹاسک فورس بنانے کے لئے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت کی شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام معمول بن چکا ہے۔ٹریفک کی بندش کی وجہ سے نہ صرف ٹریفک گھنٹوں جام رہتی ہے بلکہ ایمبولینسز میں بروقت طبی امداد نہ ملنے سے کئی مریض زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔ شہر میں ٹریفک جام کی ایک بڑی وجہ پارکنگ کمپنی کے ایما پر پارکنگ سٹینڈز ہیں۔ بڑے تجارتی مراکز یہاں تک کہ میو ہسپتال ایسی حساس سڑک پر بھی بااثر افراد نے پارکنگ سٹینڈز بنا رکھے ہیں، رہی سہی کسر ریڑھی بان نکال دیتے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی کا بحال رہنا تو دور کی بات شہریوں کا پیدل چلنا بھی محال ہوتاہے۔ گزشتہ حکومت نے پارکنگ کمپنی بنائی تھی جس نے شہر کے تمام بڑے تجارتی مراکز میں مافیاز کی ملی بھگت سے سڑکوں پر پارکنگ سٹینڈز بنا کر شاہراہیں بند کر دی تھیں۔ اس کے علاوہ شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک پولیس کی ملی بھگت سے سڑکوں پر ویگنوں کے اڈے قائم کیے گئے۔ اب تمام اداروں پر مشتمل ٹاسک فورس بنانے کی بات کی جا رہی ہے، بہتر ہو گا حکومت نا صرف شاہراہوں پر پارکنگ سٹینڈز بنانے پر پابند لگائے بلکہ بڑے تجارتی مراکز کے قریب پارکنگ پلازے بنائے جائیں تاکہ شہریوں کو مارکیٹ کے قریب پارکنگ کی سہولت میسر آنے کیساتھ ساتھ ٹریفک کی روانی کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔