مکری ! تحریک انصاف کی حکومت انصاف اور حکومتی وسائل کو انسانوں پر صرف کرنے کی دعویدار رہی ہے ۔ مگر اقتدار میں آنے کے بعد اپنے نظریات سے منحرف ہوتی ہوئی محسوس ہوتی ہے اگر ایسا نہ ہوتا تو عمران کے دور اقتدار میں سیالکوٹ کے بھائیوں کے قاتلوں کو بڑا ریلیف ملتا۔،سندھ میں کتا کاٹنے سے بچہ تڑپ ٹرپ کر نہ مرتا، سندھ میں اساتذہ کو سڑکوں پر نہ گھسیٹا جاتا، ۔ یہاں تک کہ ذہنی معذورصلاح الدین مرنے سے پہلے یہ سوال نہ چھوڑکر مرتا کہ مارنا کہاں سے سیکھا؟ پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت ہے اور پولیس! نوجوان زیرحراست میںقتل کر دیتی ہے کوئی پوچھنے والا ہیں، بہشتی دروازے پر تھپڑوں سے ویلکمکیا جاتا ہے قصور میں 2 بچوں کی باقیات اور ایک کی لاش ملی جوکو زیادتی کے بعد قتل کر دیے گئے۔ ساہیوال میں بچوں کو سرعام یتیم کر دیا گیا۔اب سوال کس سے وزیراعظم عمران خان یاوزیر برائے انسانی حقوق شیری مزاری سے چیئر مین قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق ہیں ۔ یا پھر غریبوں کے لیے شہادت کا دعویٰ کرنے والے بلاول بھٹو زرداری سے۔ عمران کنٹینر پر دریائے فرات پر کتے کے مرنے کے قصے سنایا کرتے تھے اب وزیر اعظم بن کر ظلم کے خلاف آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں۔ (اسد اللہ لاہور)