اسلام آباد سے روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق چین نے سی پیک کے تحت آئندہ مالی سال 2019-20ء میں روزگار کی فراہمی ‘ تعلیم‘ صحت ‘ زراعت ‘ غربت میں کمی اور پانی کی فراہمی اور فنی تربیت کے لئے مختلف منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جن کے لئے پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی گرانٹ دی جائے گی‘ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ پاک چین سی پیک منصوبہ مستقبل میں پاکستان کی سماجی و معاشی کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا اور اس منصوبے سے نہ صرف لوگوں کو روزگار میسر آئے گا بلکہ یہ علاقے سے غربت میں کمی کا باعث بھی بنے گا تاہم اس کے لئے ضروری ہے کہ سی پیک کے تحت جتنے بھی ترقیاتی منصوبے تشکیل دیے جا رہے ہیں ان میں سی پیک سے وابستہ خیبر پختونخواہ ‘ جنوبی سندھ‘ بلوچستان ‘ گلگت بلتستان اور جنوبی پنجاب کے پسماندہ علاقوں کے لوگوں کو ترجیح دی جائے اور انہیں فنی تربیت کے تمام منصوبوں میں شامل کیا جائے تاکہ ان علاقوں کے لوگوں کوروزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع میسر آ سکیں اور ان کی غربت اور پسماندگی دور ہو سکے دوسرے یہ کہ سی پیک کے تحت چین کی طرف سے جتنے بھی فنڈ دیے جا رہے ہیں ان کا بروقت اور صحیح استعمال کیا جائے اور ان منصوبوں کو تاخیر کا شکار ہونے سے بچایا جائے تاکہ لوگوں کو جلدازجلد روزگار کے مواقع میسر آسکیں۔