کراچی(سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ تھر پاکستان کامستقبل ہے ،ہمیں اس پر مزید مؤثر اور فعال طریقے سے کام کرنا ہے ،660 میگاواٹ تھرکول پاور پلانٹ کے شروع کرنے سے اہم کامیابی حاصل ہوئی لیکن ہمیں مزید پلانٹ نصب کرکے اسے بڑھانا ہوگا،ایل بی او ڈی اسکیم کی تکمیل سے تھر کول بلاک ٹو کو پانی فراہم ہوگا اور یہ توانائی شعبے میں مزید سرمایہ کاری کیلئے نہایت اہم ہے لہٰذا پری ٹریٹمنٹ کیلئے خاطر خواہ ٹیکنالوجی مثلاً ریورس آسموسس (RO)یا ممبرنس بائیومیٹرک(MBR)کو جتناجلد ہوسکے پانی کی فراہمی کیلئے منتخب کیا جائے ۔ یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے کمیٹی نمبر ون میں منعقدہ تھرکول بلاک ٹو کیلئے نبی سر میں آر او پلانٹ کیلئے پری ٹریٹمنٹ انسٹالیشن سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وزیر توانائی امتیاز شیخ، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے آبپاشی اشفاق میمن، اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ نبی سر میں تھرکول بلاک ٹو کیلئے حکومت نے 3.25 بلین روپے کی منظوری دی تھی، یہ اسکیم آر او پلانٹ کو 60 کیوسک خام پانی کی ٹریٹمنٹ کیلئے تیار کی گئی تھی، پری ٹریٹمنٹ کا ڈیزائن الٹرا فلٹریشن کی بنیاد پر مبنی تھا بعد ازاں اس اسکیم پر کام روک دیا گیا اور ایس ای سی ایم اور پاور کمپنیوں کی درخواست پر 14.3 بلین روپے کی ایک نظرثانی شدہ اسکیم تیاری کی گئی۔ اجلاس میں محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ نے 3.25 ارب سے 14.325 ارب روپے کی لاگت میں اضافہ کے حوالے سے سنجیدہ اعتراضات اٹھائے لہٰذا اس معاملہ کو صوبائی کابینہ کے حوالے کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے وزیر توانائی امتیاز شیخ کو ہدایت کی کہ وہ ٹیکنالوجی کے انتخاب کی فوری ضرورت پر بات چیت کرنے کیلئے پاور کمپنیوں، ایس ای سی ایم اور نیسپاک پر مشتمل ایک مشترکہ اجلاس منعقد کریں۔