اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن،این این آئی)چیئرمین سینٹ چھٹی کے باوجود آصف زرداری سے ملاقات کیلئے پارلیمنٹ ہاوَس پہنچ گئے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق صادق سنجرانی نے زرداری سے ممکنہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے مدد مانگ لی اور غلط فہمیاں دور کرنے کی کوشش کی،انہوں نے کہا امید ہے پیپلزپارٹی میرے خلاف دیگر جماعتوں کا ساتھ نہیں دیگی۔ دریںاثنائچیئرمین سینٹنے میڈیا سے گفتگو میںکہا زرداری سے ان کی خیریت دریافت کرنے گیا، تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی، جب تحریک اعتماد آئے گی تو دیکھ لیں گے ۔ادھر صادق سنجرانی نے بلوچستان کی مختلف جامعات اور کالجوں کے طلبہ کے وفد نے ملاقات کی۔ چیئرمین سینٹنے کہا ایوان بالا نے ہمیشہ پسماندہ علاقوں کیلئے آواز اٹھائی، مستقبل میںبھی اپنا کردار ادا کرتے رہیںگے ۔ ادھر سابق صدر آصف زرداری نے مریم نوازکے میثاق معیشت سے متعلق بیان پرکہا کہ مریم ہماری بیٹی ہے ، جوفیصلہ اے پی سی میں ہوگاوہی متحدہ اپوزیشن کاہوگا،ایک پارٹی کاکوئی فیصلہ نہیں ہوگا۔ سابق صدر بجٹ اجلاس میں شرکت کیلئے قومی اسمبلی پہنچے تو انہوںنے صحافی کے سوال ’’آپ نواز شریف کے بیانیے کیساتھ کھڑے ہیں یاشہبازشریف کے ؟‘‘کے جواب میںکہا ہم متحدہ اپوزیشن کے بیانیے کے ساتھ چلیں گے ، ایک پارٹی کاکوئی فیصلہ نہیں ہوگا۔ انہوںنے ایک سوال پر کہا آپ کیسے کہہ سکتے ہیں مفاہمت کا سلسلہ شروع ہوا، آپکا سوال ہی غلط ہے ۔ زرداری نے بیان میںکہا قبائلی اضلاع کے انتخابات میں 25جولائی 2018 کی تاریخ دہرانے کے نتائج انتہائی خطرناک ہونگے ، جنوبی وزیرستان میں پیپلز پارٹی کے امیدوار کی گرفتاری دھاندلی کا آغاز ہے ، الیکشن کمیشن عمران وزیر کی رہائی یقینی بنائے ۔ادھر پی پی رہنما سے پیٹارو کالج کے طلباء نے بھی ملاقات کی ۔