ترکی نے پاکستان کو 350ملین ڈالر کی مشروط مالی معاونت اور مقامی کرنسی میں تجارت بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ ماہرین اقتصادیات پاکستان کے معاشی مسائل کے پائیدار حل کے لئے معاشی اصلاحات، معیشت کو دستاویزی کرنے ،اور دوست ممالک کے ساتھ مقامی کرنسی میں تجارت تجویزکرتے ہیں۔ مقامی کرنسی میں تجارت کا ایک فائدہ تو ڈالر پر انحصار میں کمی سے امریکی دبائو سے نجات ہے دوسرے مال کے بدلے مال کی پالیسی کے تحت ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ ترکی کے علاوہ پاکستان چین اور ایران کے ساتھ بھی مقامی کرنسی میںٹریڈ کے معاہدوں پر دستخط کر چکا ہے۔ چین نے شرائط میں نرمی کرتے ہوئے دسمبر سے فری ٹریڈ شروع کرنے کی حامی بھر لی ہے۔ گزشتہ روز برادر ملک ایران نے فوری طور پر 40میٹرک ٹن ٹماٹر پاکستان کو فراہم کئے ہیں جس کے بعد ملک میں ٹماٹر کی قیمت میں کمی کی توقع کی جا رہی ہے ۔پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل میںبھی امریکہ کی ایران پر پابندیاں حائل ہیں ۔ حکومت چین اور ترکی کی طرح ایران کے ساتھ بھی مقامی کرنسی میں مال کے بدلے مال کا معاہدہ کرکے ایران کی گیس کی قیمت مقامی مال میں ادا کرنے سے امریکی دبائو کا توڑکر سکتی ہے۔ بہتر ہو گا حکومت دوست ممالک ترکی ایران اور چین کے ساتھ مقامی کرنسی میں تجارت کے فروغ کے لئے کوششیں تیز تر کرے تاکہ معاشی بحران سے نجات کے ساتھ ملکی معیشت کو امریکی ڈالر کے چنگل سے نکالنے کی کوئی سبیل ممکن ہو سکے۔