ماسکو، ،لندن ،دمشق، بیجنگ ، واشنگٹن ( اے ایف پی،نیٹ نیوز ، ا ین این آ ئی ) روس نے گز شتہ روز کہا ہے کہ ہم ترکی کی جانب سے شامی کردوں کیخلاف فوجی کا رروائی کے دوران ترکی اور شام کی آپس میں جنگ نہیں چا ہتے ۔ ما سکو کے شام کیلئے خصو صی نما ئندے ا یلگز ینڈر لا ورنٹو نے ایک بیان میں کہا کہ ترکی اور شام کی فوجوں کے درمیان لڑائی قابل قبول نہیں ہے اور ہم اس لڑائی کی اجازت نہیں دینگے ۔بر طانیہ نے شمالی شام میں ترکی کی فوجی کارروائی پر ترکی کو اسلحہ کی بر آمد معطل کردی ہے ۔بر طانوی وزیر خارجہ ڈومنک راب نے کہا ہے کہ اب ترکی کو کوئی ایسا اسلحہ فر اہم نہیں کیا جا ئیگا جوکہ شمالی شام میں استعمال ہو سکے ۔چین نے ترکی پر زور دیا ہے کہ وہ شمالی شام کے علاقے میں کردوں کیخلاف فوجی کا رروائی روک دے اور مذاکرات کے زریعے معاملے کو حل کر ے ۔ شمالی علاقے منجیب میں کر د جنگجو ئوں کی تو پخانے کے زریعے گو لہ باری کے دوران ایک2 ترک فوجی ہلا ک ہو گیا ہے ۔وزارت دفاع کے مطابق اس حملے میں 8ترک فوجی زخمی بھی ہو ئے ہیں ۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی شمال مشرقی شام میں ترک حملے کے جواب میں موجودہ اور سابق ترک عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کر ینگے ۔ٹرمپ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری ایک بیان میں کہا کہ ہم ترکی کے ساتھ 100 ارب ڈالر کے تجارتی معاہدے پر بات چیت بند کردیں گے اور ترک سٹیل کی درآمدات پر ڈیوٹی 50 فیصد تک بڑھا دیں گے ۔ انہوں نے مزید لکھا کہ اگر ترکی کے رہنما اس خطرناک اور تباہ کن راستے سے چلنے سے باز نہیں آتے تو میں تر کی کی معیشت تباہ کرنے کے لیے تیار ہوں۔ امر یکہ دہشت گرد ملک شام کی سرحدوں اور کرد باغی تنظیموں کی حفاظت نہیں کرے گا۔ ادھر امر یکہ کی جانب سے فوج واپس کرنے کے بعد فرانس نے بھی 'داعش' مخالف عالمی عسکری اتحاد میں شامل اپنے فوجی دستے شام سے واپس بلانے پرغور شروع کر دیا ہے ۔امریکی محکمہ خزانہ نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی پر شمال مشرقی شام میں کرد فورسز کے خلاف فوجی کارروائی پرترکی کی 2وزارتون اور 3 وزراء پراقتصادی پابندیاں عا ئد کردی ہیں۔ شام میں انسانی حقوق کے سب سے بڑے نگراں گروپ المرصد کے مطابق سیرین ڈیموکریٹک فورسز کی جانب سے راس العین کے مغرب میں ترکی کی فورسز اور اس کے ہمنوا شامی اپوزیشن گروپوں پر جوابی حملہ کیا جا رہا ہے ۔ اس دوران شدید اور متبادل گولہ باری کے بیچ جھڑپوں کا محور تل حلف المناجیر کا علاقہ ہے ۔ایس ڈی ایف نے علاقے میں پیش قدمی کو یقینی بناتے ہوئے بعض ٹھکانوں اور پوزیشنوں کو واپس لے لیا ہے جو گذشتہ گھنٹوں کے دوران اس کے ہاتھ سے نکل گئی تھیں۔ادھر اقو ام متحدہ کی سلا متی کونسل شمالی شام پر ترک فوج کے حملے کے بعد کی صو رتحال پر آ ج پھر غور کر یگی۔ سلامتی کونسل کا یہ اجلاس یورپی ارکان ملکوں کی در خو است پر بلا یا جا رہا ہے ۔