اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کشمیر پر واضح کیا کشمیر پاکستان یا کشمیریوں کا ہی نہیں بلکہ ترکوں کا بھی مسئلہ ہے ، دہری شہریت کے حوالے سے معاہدہ نہیں ہوا اور ابھی زیر التواء ہے ،ماضی میں چند معاہدوں نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی تھی،کارکے کے معاہدے میں ایسا ہوا،پاکستان کی جانب سے شام میں افواج بھیجنے اور لاجسٹک سپورٹ کی فراہمی کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی،زلمے خلیل زاد بھی جلد پاکستان آ رہے ہیں ان سے ملاقات ہوگی۔جمعہ کو شاہ محمود قریشی نے معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاصدر اردوگان کا دو روزہ دورتوقعات سے بڑھ کر رہا،ترک صدر کا پارلیمان سے خطاب تاریخی رہا،انہوں نے دو نکات پر موقف کا دو ٹوک اظہار کیا اور لا زوال دوستی کا اظہار کیا،صدر اردوگان کا یہ کہہ دینا کہ ایف اے ٹی ایف پر ہم پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، اگر کوئی پاکستان کو ڈائون پلے کرے گا تو ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں،یہ موقف ایف اے ٹی ایف کے اراکین کو واضح پیغام دینا ہے ،ہمارا پہلا ہدف تھاعملی اقدامات سے ہم بھارت کی پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کی کوششوں کا راستہ روک سکیں،ہمیں پہلے ہدف میں کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔وزیرخارجہ نے کہا اب وقت آگیا ہے اس دوستی کو اکنامک سٹریٹجی میں آگے بڑھایا جائے ،اس میں سو سے زائد ترک کاروباری شخصیات حصہ لے رہی ہیں۔اس دورے میں ایک اور اہم بات تزاویراتی اقتصادی فریم ورک کی یاداشت پر دستخط کیا جانا ہے ،اس کو ایک برس اور کئی ماہ کی گفت و شنید کے بعد حتمی شکل دی گئی،اس میں 71نکاتی پلان آف ایکشن پر اتفاق رائے کیا گیا ہے ،کل سات نشستوں میں سات فوکل گروپس تشکیل دیئے گئے ،ہم نے 2 نئے ورکنگ گروپس کا بھی فیصلہ کیا ہے ،دفاعی تعاون درست سمت میں جا رہا ہے ،پہلا ورکنگ گروپ دفاع اور دوسرا پانی اور ذراعت پر بنایا گیا ہے ۔انہوں نے کہا ہم نے ایک صفحے کا مشترکہ اعلامیہ بھی مرتب کر لیا ہے ۔شاہ محمود قریشی نے کہاترکی پاکستان اور ملائیشیاکے مشترکہ ٹیلی ویژن چینل کی ضرورت مغرب میں اسلامو فوبیا کے پھلنے کی وجہ سے محسوس کی، کاوش جاری ہے ۔وزیراعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا13 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے ہیں،ایک مفاہمتی یادداشت میڈیا تعاون کی بھی ہے ۔ٹی آر ٹی کے پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کئے گئے ،میڈیا ایکسچینج میں دونوں فریقین کی جانب سے وفود کے ایکسچینج کے لیے دعوت نامے ایک دوسرے ممالک کو بھیجے جا رہے ہیں۔ قبل ازیں سٹریٹجک تعاون کونسل کے اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اولو نے خصوصی ملاقات کی۔ شاہ محمود قریشی نے ترکی کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے واضح اور دو ٹوک موقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ ترکی کی حمایت نہتے کشمیریوں کیلئے حوصلہ افزائی کا موجب ہے ، دوران ملاقات پاک ترکی دو طرفہ تعلقات، اہم علاقائی و عالمی امور،ایچ ایل ایس سی سی میکنزم اور باہمی دلچسپی کے متعدد پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ادھر ایک بیان میں شاہ محمود نے کہا ترک صدر نے کشمیر پر جو بات کی وہ تاریخ میں سنہری حروف سے یاد رکھی جائے گی، ایسا بیان پہلے کسی ترک صدر کی طرف سے سامنے نہیں آیا۔