لاہور،اسلام آباد(نامہ نگارخصوصی،نیوز ایجنسیاں) جہانگیر ترین کے معاملے پر حمایتی اراکین اسمبلی ، وزراء اور مشیروں نے وزیر اعظم عمران خان کو ملاقات کے لئے درخواست بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔ 30 اراکین اسمبلی ، وزرا، مشیروں کے دستخط سے درخواست تیار کرلی گئی۔ راجہ ریاض نے تصدیق کرتے ہوئے کہاملاقات کا مقصد وزیراعظم کو حقائق سے آگاہ کرنا ہے ۔ادھربینکنگ اور سیشن کورٹ نے تین مقدمات میں جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کی عبوری ضمانت میں سترہ اور بائیس اپریل تک توسیع کرکے دونوں کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسران سے رپورٹ طلب کرلی۔ بینکنگ کورٹ کے جج امیر محمد خان نے چینی سکینڈل کیس میں دائرہ اختیار پر ایف آئی اے اور فریقین سے دلائل بھی طلب کرلیے ۔ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین نے دوران سماعت کہا ایف آئی اے ہر ملزم کا کردار بتائے ،تحقیقات شفاف ہونی چاہیے ۔ میڈیا سے گفتگو میں جہانگیرترین نے کہامیرے خلاف ہونے والی انکوائری شفاف نہیں، انکوائری ضرور کریں لیکن نئی غیرجانبدارٹیم بنائی جائے ،فون کال پر ٹیم بنائی گئی،ٹیلی فون آرڈر پر احکامات لے کر تفتیش نہ کریں، میرے خلاف ایف آئی آر اسلام آباد میں بنی، یو ایس بی میں یہاں آئی اوردستخط ہوئے ،انصاف میرٹ پر ہونا چاہئے ، جب بھی عدالت بلائے گی پیش ہوں گا،پارٹی میں ہوں اور رہوں گے ، عدالت سے انشا اﷲ سرخرو ہونگا، ساتھ آنے والے تمام ساتھیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔جہانگیر ترین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال ،راجہ ریاض ،ایم پی ایے نذیر چوہان،ایم پی اے افتخار گوندل، امین چودھری ،خرم لغاری،عون چودھری ، زوارحسین سمیت دیگرموجودتھے ۔راجہ ریاض نے کہاجہانگیر ترین کے ہمراہ 22 ایم پی ایز اور 8 ایم این ایزآئے ،بلیک میلر نہیں تحریک انصاف کے ہمدردہیں، رعایت نہیں مانگ رہے ، جہانگیر ترین عدالت میں اپنے خلاف جھوٹے مقدمات کو فیس کر رہے ہیں۔نذیر چوہان نے کہا فارورڈ بلاک بننے میں حقیقت نہیں، عمران خان ہمارے قائد ہیں،کسی ایجنڈے پر کام نہیں کر رہے ،وزیرِاعظم ہم سب کو جلد بلاکر موقف سن کرفیصلہ کریں کہ کون جماعت میں دراڑیں ڈال رہا ہے ،آپ کے دائیں بائیں بیٹھے لوگ چھوڑ کر بھاگ جائیں گے ہم آپ کے ساتھ رہینگے ، غیر نہ سمجھا جائے ، شہزاد اکبر کے پاس کیا ہے ؟، اس کی تعلیمی قابلیت کیا ہے ؟۔نعمان لنگڑیال نے کہا پی ٹی آئی کے دوست جہانگیر ترین کو مضبوط کریں،جہانگیر ترین کی مدد کریں گے ۔دوسری جانب عمران خان کی حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی قیادت کا جہانگیرترین سے رابطوں کا انکشاف ہواہے ۔نجی ٹی وی کے مطابق نواز شریف اور آصف زرداری نے جہانگیرترین کو ملاقات کیلئے پیغام بھیجاہے ، رابطے پچھلے کئی ماہ سے جاری ہیں ، لندن پلان بھی بنایا گیا۔ذرائع کے مطابق نوازشریف نے جہانگیرترین کولندن میں ملاقات کیلئے خفیہ پیغام حسین نوازکے ذریعے بھیجا۔شہبازشریف نے بھی جیل جانے سے قبل معاملات طے کرنے کا پیغام بھیجا اور قابل اعتمادشخص کے ذریعے ڈیل کی پیشکش کی ، ( ن )لیگ ڈیل کے بدلے جہانگیرترین کے ساتھیوں کاساتھ چاہتی تھی ،نواز شریف نے معاملات خفیہ رکھنے کا کہا تھا۔جہانگیرترین نے کہانوازشریف کی نااہلی میں کرداراداکیا ، ان سے ملاقات کیسے کر سکتا ہوں۔ پیپلزپارٹی نے رابطے سینٹ الیکشن کے دوران بھی کئے جبکہ اب بھی زرداری کے قریبی دوست جہانگیرترین سے رابطے میں ہیں تاہم جہانگیرترین نے جواب دیا خود سیاست کر سکتا ہوں نہ بیٹے کو لانا چاہتا ہوں۔