لاہور کے گورنمنٹ سائنس کالج وحدت روڈ میں ہنگامہ آرائی اور ہاسٹل میں ایک طلبا تنظیم کا دوسرے گروپ کے طلبا پر تشدد سے 2کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ قوم کی ترقی کا راز تعلیم میں پنہاں ہے۔تعلیم اساتذہ‘ادارے اور کتاب کی عزت کے بغیرنہیں ملتی۔تعلیمی ادارے کسی ایک تنظیم کے لئے مخصوص نہیں،بلکہ یہاں پر ہر زبان‘ رنگ‘ نسل‘ لباس اور شناخت کے افراد علم حاصل کر سکتے ہیں۔ شرپسندعناصر نے پہلے پنجاب یونیورسٹی سمیت کئی اداروںکے تعلیمی ماحول کو خراب کیا،اب گورنمنٹ سائنس کالج میں اپنی اجارہ داری قائم رکھنے کے لئے دیگر طلباء کو مارا پیٹا ۔ حیرت اس پر کہ حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کی بجائے پولیس نے زخمیوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا، پولیس کا کردار اس لحاظ سے بھی درست نہیں کہا جا سکتا کہ کالج انتظامیہ کی جانب سے اطلاع کے باوجود کارروائی نہ کی۔ اس سارے معاملے میں پولیس کا کردار انتہائی جانبدارانہ تھا۔ تعلیمی اداروں میں قابض طلبہ تنظیموں سے تعلیمی امن تباہ ہو چکا ہے ،اسلحہ لہرانے کو دلیری سمجھا جاتا ہے ، کچھ سیاسی جماعتیں اپنے طلبا ونگز کی مجرمانہ سرگرمیوں کی حمایت کر کے حالات خراب کرنے میں ملوث رہی ہیں،خود وزیر اعظم عمران خان ایسے عناصر کی زدوکوب کا نشانہ بن چکے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے یونیورسٹیوں اور ہاسٹلوں کی دیواروں پر لکھے سیاسی اور مذہبی نعرے مٹا کر ماحول کو تعلیم دوست بنائیں۔ اس واقعہ میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے حکومت تشدد پسند تنظیموں پر پابندی عائد کرے تاکہ طلبا اچھے ماحول میں تعلیم حاصل کر سکیں۔