لاہور (علی ارشد سے ) پنجاب حکومت نے شعبہ تعلیم کا ترقیاتی اور غیر ترقیاتی بجٹ 2 اعشاریہ 7 فیصد اضافے سے 382 ارب 90 کروڑ روپے کر دیا ۔تعلیمی بجٹ میں بہاولپور میں اعلی ٰمعیار کی چلدڑن لائبریری کا قیام اور ننکانہ صاحب میں بابا گورونانک یونیورسٹی کا قیام بھی شامل ہے ۔سکول نہ جانے والے بچوں کے لیے انصاف سکول پروگرام کے تحت 1ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے جبکہ جھنگ، اوکاڑہ، ساہیوال اور نارووال میں نئی قائم کردہ یونیورسٹیوں کے لیے 40 کروڑ روپے کا اجراء کیا۔ سکول ایجوکیشن پنجاب کیلئے 32ارب روپے ، 7.3 ارب روپے ہا ئر ایجوکیشن، 1.5ارب روپے ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹ (ٹیوٹا) 40کروڑ پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ سرکاری سکولوں میں آئی ٹی لیبز کے قیام کے لیے 35کروڑ، عدم سہولیات کے 25کروڑ 50لاکھ، 10کروڑ روپے سمارٹ کلاس روموں اور اساتذہ کی عملی تربیت کے لیے ، 4کروڑ روپے ہیومن ریسورس مینجمنٹ کے لیے ، سکولوں میں اضافی کلاس روموں کی تعمیر کے لیے 1ارب 12کروڑ 50لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔ سرکاری سکولوں کی اپ گریڈیشن کے لیے 35کروڑ روپے ، خستہ حال سکولوں کی عمارتوں کو محفوظ بنانے کے لیے 35کروڑ روپے ، پنجاب سکول تعمیر پروگرام کے لیے 22کروڑ 20لاکھ روپے ۔ 5ارب روپے پنجاب ایجوکیشن مینجمنٹ اتھارٹی کے لیے ، سا بق دور حکومت میں شروع کیے جانے والا پنجاب دانش سکول اتھارٹی کے لیے 1.5ارب روپے سالانہ بجٹ میں رکھے گئے ہیں۔ 30کروڑ روپے پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ کی مد میں رکھے گئے ہیں۔ ہائر ایجوکیشن کے لیے 7ارب 30کروڑ، اعلی تعلیم کے میدان میں جاری تر قیاتی سکیموں کے لیے 4ارب 50کروڑ 60لاکھ روپے ، نئی ترقیاتی سکیموں کے لیے 12 ارب 39کروڑ 39لاکھ رروپے رکھے گئے ہیں۔ لاہور(سلیمان چودھری ) شعبہ صحت کا مجموعی بجٹ 8 اعشاریہ 4 فیصد اضافے سے 308 ارب 50کروڑ روپے تجویز کیا گیا ہے ۔ 244 سکیموں کے لیے سالانہ تر قیاتی سکیموں کی مد میں45 ارب 50کروڑروپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کی 85سکیموں کے لیے 22ارب ہیں جن میں سے 9ارب 30کروڑجاری سکیموں ، 10ارب 9کروڑ 94لاکھ نئی اور 2ارب60کروڑ دیگر سکیموں کے لیے مختص کیے گئے ہیں ۔ محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کی 159سکیموں کے لیے 23ارب50کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جن میں سے 18ارب35کروڑ98لاکھ 43ہزاراور نئی سکیموں کے لیے 5ارب14کروڑ رکھنے کی تجویز ہے ۔ ۔ڈی ایچ کیو ٹی ایچ کیو ہسپتالوں میں مفت ادویات کی فراہمی کے لیے ایک روپے کا اضافہ نہیں کیا اور آئندہ مالی سال میں بھی ایک ارب روپے مختص کیا گیا ہے ۔ مفت ڈائیلاسز کی بجٹ میں 10کروڑ کا اضافے سے 90کروڑ مختص ، پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹروں کے وظیفے کے لیے ایک ارب ، پنجاب ہیلتھ فیسلٹی مینجمنٹ کمپنی کو 6ارب ، ہیپاٹائٹس سکریننگ سنٹرزکے لیے ایک ارب ، دو ارب روپے انصاف ہیلتھ انشورنس کارڈ پروگرام ،پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ سنٹر کے لیے 50کروڑ ، بلوچستان کارڈیک سنٹر 10کرڑ 45نئی لفٹیں کی خریدای کے لیے 33کروڑ ، 279ڈائیلسز مشینوں کے لیے 38کروڑ58لاکھ ، 4ایم آر آئی مشین ، 2اینجو گرافی ، 5سی ٹی سکین، 5انسینٹرزکے لیے 25کروڑ16لاکھ مختص کیے گئے ہیں ۔