اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،خصوصی نیوز رپورٹر،92 نیوزرپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی ) وزیر اعظم نے ملک بھر میں اشیائے ضروریہ خصوصا ًغریب عوام کے استعمال کی اشیائآٹا، چاول، چینی اور دالوں سمیت 17قسم کی اشیاکی قیمتوں کو یکساں رکھنے کیلئے میکانزم بنانے کی ہدایت کر دی ۔ وزیراعظم کی زیر صدارت مہنگائی اور روزمرہ اشیاء کی قیمتوں کے جائزہ اجلاس کے بعد پی آئی ڈی میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا اللہ تعالی کی مدد سے کوویڈ۔19 کی صورتحال کے باوجود بڑے چیلنجز پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے ، اب حکومت کی توجہ غریب عوام کی فلاح و بہبود پر ہو گی۔ وزیراعظم کی زیر صدارت مہنگائی اور روزمرہ اشیاء کی قیمتوں کے جائزہ اجلاس کو 17 قسم کی روزمرہ استعمال کی مختلف اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا صوبائی جائزہ پیش کیا گیا۔آٹے کی قیمتوں کے حوالے سے بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا میں 20 کلوآٹا تھیلے کی قیمت 900سے 1150 روپے ، پنجاب میں 860 اور سندھ خاص کر کراچی میں 1400سے 1600روپے ہے جس کی وجہ صوبائی حکومت کی طرف سے گندم جاری نہ کرنا اور یہی وجہ ہے وہاں قیمتیں سب سے زیادہ ہیں۔ وزیر اعظم نے تمام صوبوں میں آٹے کی یکساں قیمت کے حوالے سے لائحہ عمل بنانے کی ہدایت کی ہے ۔ روزمرہ اشیا کی قیمتیں ہر صورت کم کریں گے ،ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔وزیر اعظم نے قیمتیں مزید کم کرنے کیلئے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔چینی کی قیمتوں کے حوالے سے بھی وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی۔ شوگر کمیشن کی رپورٹ کے بعد چینی کی قیمتوں میں اضافہ حکومت پر دبائوڈالنے کیلئے کیا گیا لیکن حکومت مافیا کے گٹھ جوڑ کے دبائو میں کسی صورت نہیں آئے گی،ماضی کے حکمرانوں کی اپنی شوگر ملیں تھیں اسلئے وہ ذاتی مفاد میں پالیسیاں بناتے تھے لیکن اب ایسا نہیں چلے گا۔ کورونا وبا کے مشکل وقت کے دوران بھی روزمرہ اشیاء کی فراہمی کم نہیں ہونے دی تا کہ مافیا اس کو جواز نہ بنائے ، چینی کی قیمتیں کم کرنے کیلئے سرکاری اور نجی شعبے میں چینی درآمد کی جا رہی ہے ۔ سندھ حکومت ابھی بھی بعض شخصیات کے مفاد میں پالیسیاں بنا رہی ہے ۔ وزیراعظم کی پالیسیوں کے پیچھے سوچ کا محور غریب اور پسماندہ طبقے کی فلاح و بہبود ہے ، ماضی کے حکمرانوں نے ذاتی مفاد اور اشرافیہ کیلئے پالیسیاں بنائیں اور غریب طبقات کو ہمیشہ نظر انداز کیا، حکومت کی سبسڈی سے تو سب لوگ فائدہ اٹھاتے ہیں اور اشرافیہ بھی مستفید ہوتا ہے لیکن اب ایک ایسا لائحہ عمل بنا رہے کہ سبسڈی سے صرف غریب مستفید ہو سکے ۔ احساس پروگرام کے ڈیٹا کے تحت با ہدف سبسڈی دی جائے گی ، عوام کو سستا آٹا اور چینی فراہم کرنے کیلئے حکومت ہر ممکن اقدام کر رہی ہے ۔ تحریک انصاف کی حکومت نے بڑے چیلنجز پر خاصی حد تک قابو پالیا ہے اب اس کا محور ماضی کے نظر اندازطبقات کی فلاح و بہبود ہے ۔ دریں اثناء وزیرِ اعظم عمران خان نے کاروباری برادری کی جانب سے بھرپور اعتماد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاتعمیرات اور چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے ،ان دونوں شعبوں سے نہ صرف معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا بلکہ نوجوانوں کیلئے نوکریوں کے مواقع پیدا ہوں گے ،حکومت کاروباری برادری کی سہولت کاری کیلئے ہر ممکنہ کوشش جاری رکھے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تعمیرات کے شعبے میں حکومتی مراعاتی پیکج کے نتیجے میں شروع ہونے والی سرگرمیوں اور مختلف ہاؤسنگ منصوبوں کی تعمیر کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں وزیر صنعت حماد اظہر، وزیرِ بحری امور سید علی حیدر زیدی، وزیرِ ریلوے شیخ رشید ، معاون خصوصی اطلاعات لیفٹنٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، چئیرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹنٹ جنرل (ر)انور علی حیدر اور متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹری موجود تھے ۔ کاروباری برادری کی نمائندگی معروف کاروباری شخصیت عارف حبیب کر رہے تھے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومتی پالیسیوں کی بدولت معاشی اعشاریوں میں بہتری آئی ۔ کورونا کی وجہ سے نہ صرف علاقائی بلکہ دنیا بھر کی معیشت متاثر ہوئی لیکن حکومت کی بہتر حکمت عملی کی بدولت جہاں کورونا کے نقصانات کو ہر ممکنہ حد تک روکا گیا وہاں ملک میں معاشی سرگرمیاں زور پکڑ رہی ہیں۔عارف حبیب نے فرٹیلائزرز، سٹیل کے شعبے ، رئیل اسٹیٹ و دیگر شعبہ جات میں جولائی کے مہینے میں سامنے آنے والی بہتری کے بارے میں وزیرِاعظم کو بریف کیا۔ عارف حبیب نے حکومت کی جانب سے مراعاتی پیکیج، سہولت کاری اور نظام کو آسان و آن لائن بنانے کے حوالے سے وزیرِ اعظم کی ذاتی دلچسپی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاحکومت کی جانب سے تعمیرات کے شعبے میں تاریخی مراعات اور سہولت کاری سے کاروباری برادری کی حوصلہ افزائی ہوئی ۔ عارف حبیب نے وزیرِ اعظم کو اپنی کمپنی کی جانب سے 106ملین مربع فٹ پر تعمیراتی منصوبے جن کی مالیت اربوں روپے ہے شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی اورمجوزہ منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں موبائل،انٹرنیٹ سروسزکی بہتری کیلئے سپیکٹرم نیلامی امور کا جائزہ لیاگیا۔مختلف موبائل کمپنیوں کی جانب سے نیٹ ورک کو مزید بہتر بنانے ،سپیکٹرم کے حصول کی درخواست اور اس سے متعلق ابتک ہونے والی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے کہا موبائل نیٹ ورک اورانٹرنیٹ سروسزکی بہتری ملکی مفادمیں ہے ، پسماندہ علاقوں میں موبائل،انٹرنیٹ سروسزکی بہتری پرتوجہ دی جائے ، سپیکٹرم کی فروخت کاعمل ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے ۔ وزیراعظم نے مختلف کمپنیوں کی جانب سے مزید سپیکٹرم حاصل کرنے میں دلچسپی پر اطمینان کا اظہارکردیا۔