کراچی (خصوصی رپورٹ) کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز(سی پی این ای) کی جانب سے دائر کردہ توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت اطلاعات سندھ کے افسران کوحکم دیا ہے کہ 24 ستمبر تک اخبارات کو تمام بقا یا جات ادا کرکے عدالت میں رپورٹ پیش کی جائے ۔جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس فیصل آغا پر مشتمل ڈویژن بینچ نے ریمارکس دیئے کہ بار بار عدالت کو یقین دہانی کرانے کے باوجود کیوں اب تک اخبارات کو ادائیگی نہیں ہوئی؟ ہر بار افسران بتاتے ہیں کہ ادائیگی کا عمل جاری ہے اور اکاؤنٹنٹ جنرل (اے جی) آفس کو چیک بھجوادیئے گئے ہیں لیکن واجبات کی ادائیگی نہیں ہوپاتی، اگر یہی ہوتا رہا تو ہمیں توہین عدالت کی کاروائی کرنی پڑے گی۔ محکمہ اطلاعات سندھ کے افسران نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ادائیگی کا عمل شروع کردیا گیا ہے جس پر سی پی این ای کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک نے اپنے وکیل ایڈووکیٹ رفیق احمد کلوڑ کی توسط سے عدالت کو بتایا کہ ادائیگیوں کے حوالے سے پیش کی گئی رپورٹ گمراہ کن ہے کیونکہ 27 اگست کے عدالتی حکم کے بعد بھی تاحال اخبارات کو کوئی ادائیگی نہیں ہوئی۔اس موقع پر ایڈیٹرز، صحافی اور میڈیا ورکرز بڑی تعداد میں موجود تھے ۔