اسلام آباد سے روزنامہ 92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی نظامت تعلیمات کے زیر انتظام تعلیمی اداروں میں کام کرنے والے 1300 ڈیلی ویجرز اور کنٹریکٹ ملازمین جن میں اساتذہ بھی شامل ہیں، 5 ماہ سے تنخواہ سے محروم ہیں۔ جبکہ 300 اساتذہ ایسے بھی ہیں جن کو ایک سال سے تنخواہ نہیں ملی۔ صورتحال یہ ہے کہ وفاقی نظامت تعلیمات کے یہ غیر مستقل ملازمین تو پہلے ہی اپنی تنخواہوں کے حصول کی جنگ لڑ رہے تھے، اب کرونا وائرس کے بعد کے حالات نے ان کیلئے مزید معاشی مشکلات پیدا کر دی ہیں۔ یہ ملازمین تنخواہیں نہ ملنے کے باعث گھروں میں ٹیوشنز پڑھا کر نظام زندگی چلا رہے تھے لیکن کرونا وائرس کے باعث ان کیلئے روزگار کا یہ راستہ بھی مسدود ہو کر رہ گیا ہے۔ ان ملازمین کے گھر کے افراد فاقہ کشی کا شکار ہو رہے ہیں۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ارباب اختیار ان ملازمین اور اساتذہ کی حالت زار پر رحم کریں اور بلا تفریق جلد از جلد ان کی تنخواہیں ان کے بنک اکائونٹس میں منتقل کی جائیں تاکہ وہ اپنی زندگی کی گاڑی کو جیسے تیسے دھکیل سکیں اور ان کے اہل خانہ آنے والے دنوں میں مزید مشکلات اور فاقہ کشی کا شکار نہ ہوں۔