مکرمی! تنگوانی ضلع کشمور کے بڑے آبادی والے تحصیل ہیڈکوارٹر ہے۔ بنیادی سہولتوں کی اگر بات کی جائے تو اس شہر کو بہت سارے مسائل کا سامنا ہے ۔ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے اس شہر کے ترقی، خوشحالی اور روشنیوں کو اندھیروں میں ڈوب رکھا ہے۔ شہری گزشتہ کئی برسوں سے بجلی کی شدید لوڈ شیڈنگ اور وولٹیج کی اتار چڑھاؤ سے بہت تنگ اور نالاں ہوگئے ہیں۔ اس شہر میں 10 رائیس ملز، 5 برف کے فیکٹریاں اور بہت سی آٹے کی چکیاں قائم ہیں لیکن بجلی کی شدید بحران اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے ان کے کاروبار کو نہ فقط شدید نقصان پہنچا ہے مگر ملز مالکان اور صنعتکاروں کا دیوالیہ بھی نکل چکا ہے۔ہمارے شہر میں بجلی چوبیس گھنٹوں میں 2 گھنٹے بہی نہیں چلائی جاتی یا تو کئی دنوں تک بغیر کسی جواز کے بند کردی جاتی ہے۔ واپڈا کے مقامی عملدار جان بوجھ کر بجلی کی فراہمی کو معطل کر کے غریب عوام اور شہریوں کو عذاب میں رہنے پہ مجبور کر دیا ہے۔ افسوس کہ واپڈا والوں کی زیادتیوں اور ناانصافیوں کا کوئی بھی اعلیٰ عملدار بجلی کے بندش کے حوالے سے کبھی بہی نوٹس نہیں لیا کرتے۔یہ بات بھی بہت قابل غور ہے کہ تین بار تنگوانی شہر کے لیئے گرڈ اسٹیشن منظور تو دے دی گئی مگر آج تک تنگوانی شہر میں گرڈ اسٹیشن قائم نہیں ہو سکا۔ ہم پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری صاحب، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ صاحب اور تنگوانی تحصیل سے منتخب صوبائی وزیر میر شبیر علی بجارانی صاحب سے التماس کرتے ہیں کہ تنگوانی شہر کے لیے جلد از جلد گرڈ اسٹیشن کی منظور دی جائے تاکہ اہلیان تنگوانی بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے آزار اور چھٹکارا حاصل کر سکیں۔ (نورخان بکھرانی تنگوانی)