سری نگر(کے پی آئی) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو لداخ کا ہنگامی دورہ کیا، لیہہ میں انہیں بھارتی فوجی حکام نے مشرقی لداخ کی صورت حال پر بریفنگ دی ، بھارت اور چین کے درمیان کشیدگی پروزیر اعظم مودی جمعہ کی صبح اچانک لیہہ پہنچے ، ان کے ہمراہ بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت اور آرمی چیف جنرل منوج موکنڈ بھی تھے ، مودی سیدھے ایل اے سی پر قائم نیمو نامی اگلی چوکی پر جاپہنچے اور وہاں فوج،فضائیہ اور آئی ٹی بی پی حکام کے ساتھ بات چیت کی۔ فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا لیہہ و لداخ، کارگل ہو یا سیاچن گلیشئر سب ہماری فورسز کی بہادری کے گواہ ہیں، بھارت کی امن کی خواہش کو اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے ، سرحدی انفراسٹرکچر کے اخراجات تین گنا بڑھ گئے ہیں، مودی نے چین کا نام لیے بغیر کہا یہ توسیع کا نہیں ترقی کا زمانہ ہے ، اب دنیا ترقی کے راستے پر چل پڑی ، پچھلی صدی میں توسیع پسند قوتوں نے دنیا کو تہس نہس کیا لیکن یا تو انہیں شکست ہوئی یا انہیں تاریخ نے بھلادیا۔ امن کیلئے طاقت شرط ہے ، بھارت زمین، فضا اور سمندر میں اپنی طاقت کو بڑھارہا ہے ۔ ۔ مودی نے 15 جون کو چینی فوج کے ہاتھوں زخمی ہونے والے بھارتی فوجیوں سے ہسپتال میں ملاقات بھی کی ۔دوسری طرف مودی کے اچانک دورے کے بعد چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لی جیان نے کہا کہ کسی بھی فریق کو ایسے اقدام کی طرف نہیں جانا چاہیے جس سے ایل اے سی کی صورتحال کو خراب ہو۔ راہول گاندھی نے ٹویٹ کیا اور کہا لداخ کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ چین نے ان کی زمین پر قبضہ کیا، مودی اس کے خلاف بات کر رہے ہیں، ان میں سے کوئی تو جھوٹ بول رہا ہے ۔