لاہور(میاں رؤف) جیل ملا زمین نے تنخوا ہو ں اور مرا عا ت میں اضا فہ کیلئے حکو مت کو اپنے تحفظات پر خط لکھ دیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ محکمہ جیل خانہ جات حکام نے ایک بار پھر پنجاب ضلعی انتظامیہ ، پولیس اور دیگر محکموں کی طرز پر مراعات اور تنخواہوں میں اضافہ کے لئے کمر کس لی ۔ حال ہی میں ایک سمری ایوان وزیر اعلیٰ ازسر نو ارسال کی گئی ہے ۔ جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے قوانین کی روشنی میں ملازمین سے 8گھنٹے ڈیوٹی لی جا سکتی ہے ۔مذکورہ قانون ماسوائے جیل خانہ جات کے تمام سرکاری اداروں میں رائج ہے ۔دیگر اداروں کے ملازمین کی نسبت جیل ملازمین اور افسران چار شفٹوں میں مجموعی طور پر ایک ہفتے کے دوران 96گھنٹے ڈیوٹی دے رہے ہیں مگر ان کا کوئی پرسان حال نہیں اور جیل ملازمین کی تنخواہیں بھی سب سے کم ہیں۔جیل ملازمین چونکہ چار شفٹوں میں ڈیوٹی کرتے ہیں، اس لئے ان کی نیند بھی پوری نہیں ہوتی اور وہ ذہنی بیماریوں سمیت دیگر حوالوں سے مسائل کا شکار ہوتے جا رہے ہیں جبکہ جیل ملازمین کی نسبت ضلعی انتظامیہ ، پولیس اور دیگر محکموں کو ملنے والی تنخواہ کا گرا ف اور دیگر مراعات کی شرح کہیں زیادہ ہے ۔ ذرائع کے مطابق ایوان وزیر اعلیٰ بھجوائی جانے والی سمری میں درخواست کی گئی ہے کہ چھوٹے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے اوراپ گریڈیشن کی سمری2سال قبل زبانی منظور کی گئی تاہم تاحال نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔ لہذا فوری جیل افسران اوراہلکاروں کی تنخواہ میں اضافہ کیاجائے ۔ جیل ملازمین کا خط