مکرمی !سنیٹر سراج الحق نے پچھلے دنوںملک میں اتوار کی بجائے جمعہ کی عام تعطیل کرنے بارے میں سینٹ میں قرار داد پیش کی ہے بتایا گیا ہے کہ چیئرمین سینٹ نے مذکورہ معاملہ ایڈوائزری کمیٹی کے سپرد کر دیا ہے۔ اسلام میںہفتہ وار پورے دن کی چھٹی کا کوئی تصور موجود نہیں ہے صرف جمعہ کی نماز ادا کرنے کے لئے کاروباربند کرنے اور نماز جمعہ کی ادا کرنے کے بعد اللہ کا فضل (رزق) تلاش کرنے کا حکم ہے۔ حکمرانوں کی عقل اور سوچ کے میں صدقے جائوں ملک مقروض ہے عوام کی اکثریت کو دو وقت کی روٹی کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے حکمران شعائر اسلامی تو ایک طرف زمینی حقائق کو بھی نظرانداز کر رہے ہیں ملک میں منڈیاں اور بازار سوائے چند بڑے شہروں کے جمعہ کو بند ہورہے ہیں عجیب مسئلہ یہ ہے کہ سرکاری دفاتر میںجمعہ کے روز بھی دل جمعی سے کا م نہیں ہوتا عملہ کو جانے کی جلدی ہوتی ہے ہفتہ اور اتوار کو سرکاری دفاتر میں بڑے افسروں کی چھٹی ہوتی ہیں جب کہ بنک بھی بند ہوتے ہیں جس کی وجہ سے اندرون ملک کسی بھی ربط کے بغیر مختلف طبقے تین مختلف دن چھٹیاں کر رہے ہیں ہفتہ اور اتوار کے بعد سوموار کو سرکاری دفاتر اور بنکوں میں لوگوں کا رش لگ جاتا ہے جس سے شہری اور کاروباری لوگ مسائل کا شکار اورمتاثر ہورہے ہیںحکمرانوں سے اپیل ہے کہ اگر وہ ملکی میعشت کو ترقی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں تو انہیں شعائر اسلامی اور مدینہ کی ریاست کے نظریہ سے مطابقت رکھنا ہو گی سرکاری دفاتر اور سٹیٹ بنک سمیٹ دیگر بنکوںمیں دو چھٹیاں ختم کی جائیںاور ہفتہ وار صرف ایک چھٹی وہ بھی جمعہ کے دن کی منظور کی جائے۔ (زاہد رئوف‘گوجرہ)