اسلام آباد(سپیشل رپورٹر)وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ گردشی قرضوں میں کمی سے عوام کو براہ راست فائدہ پہنچے گا، توانائی کے شعبے کے حوالے سے اصلاحاتی عمل حکومت کی اولین ترجیح ہے لہذا اس حوالے سے پیش رفت کا ہفتہ وار اجلاس کیا جائے گا۔ پاور سیکٹر سے متعلقہ معاملات پر عوام کو باقاعدگی سے آگاہ کیا جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پاور سیکٹر سے متعلقہ اصلاحات کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں وفاقی وزرا سینیٹر شبلی فراز، اسد عمر، عمر ایوب خان، محمدمیاں سومرو، ڈاکٹر محمد فروغ نسیم، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاونین خصوصی لیفٹنٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ، ندیم بابر، شہزاد قاسم، ڈاکٹر شہباز گل و دیگر سینئر افسران شریک تھے ۔اجلاس میں پاور سیکٹر سے متعلقہ گردشی قرضوں، پاور سیکٹر اصلاحات اور آئی پی پیز کے ساتھ طے پانے والے معاملات کو آگے بڑھانے کے حوالے سے روڈ میپ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔بجلی کی مختلف تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے حوالے سے اجلاس کو بتایاگیا کہ کم کارکردگی والے 1794میگا واٹس کے پاور پلانٹس کو فوری طور پر بند کیا جا رہا ہے ۔ آئندہ دو سالوں میں ایسے مزید 1875 میگا واٹس کے پاور پلانٹس کو بند کر دیا جائے گا جبکہ 1872 میگا واٹس کی نجکاری کا عمل مکمل کر دیا جائے گا۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں پاور سیکٹر کے حوالے سے کیے جانے والے فیصلوں، بد انتظامی، کرپشن وغیرہ کا سارا بوجھ عوام کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے ۔ گردشی قرضوں میں کمی سے عوام کو براہ راست فائدہ میسر آئے گا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت سبسڈی کے نظام کو شفاف اور منصفانہ بنانے کے حوالے سے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے ۔ سبسڈی کے نظام میں اصلاحات کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے تاکہ مستحقین اور غربت کا شکار افراد کو شفاف اور منظم طریقے سے معاونت فراہم کی جا سکے ۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبے کے حوالے سے اصلاحاتی عمل حکومت کی اولین ترجیح ہے لہذا اس حوالے سے پیش رفت کا ہفتہ وار اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ پاور سیکٹر سے متعلقہ معاملات پر عوام کو باقاعدگی سے آگاہ کیا جائے ۔