لاہور (92 نیوزرپورٹ)گروپ ایڈیٹر 92 نیوز اورسینئرتجزیہ کارارشاد احمد عارف نے وزیراعظم کی طرف سے خوشخبری سنانے کے اعلان پر گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کی سینئرایڈیٹرز اور اخبارنویسوں سے ملاقات ہوئی۔ جب معاشی مشکلات کا ذکرہورہاتھاتووزیراعظم نے کہا آپ 3ہفتے صبرکریں،بڑی خوشخبری سناسکتاہوں۔ظاہرہے خوشخبری کا تیل نکلنے سے تعلق ہوسکتاہے ،اگرتیل نکلتاہے تو اس سے ہماری معاشی مشکلات کم ہوں گی، روزگارکے مواقع ملیں،ادائیگیوں کے توازن سے نجات ملے گی۔ وزیراعظم نے کہا ہم نے مشکل وقت کافی حد تک نکال لیا،اب آئی ایم ایف پہلے کی طرح سخت شرائط عائد نہیں کررہا،اگرآئی ایم ایف سے قرض لینا پڑاتو اتنی مشکل شرائط نہیں ہوں گی جتنی پہلے تھیں۔انہوں نے ایک دوباتیں اور بھی اہم کیں۔ ایک تویہ کہاکہ انڈیاکی طرف سے ہمیں اب بھی خطرات درپیش ہیں،سروسز چیفس سے میٹنگ اسی حوالے سے ہوئی کیونکہ مودی مشکلات کا شکارہے ،اگروہ الیکشن جیت رہا ہوتا تو اس کا رویہ مختلف ہوتا،چونکہ اب ہاررہاہے تو انتخابی مہم کو جانداربنانے اوراپنی مشکلات کوکم کرنے کیلئے کوئی بھی مہم جوئی کرسکتاہے لیکن ہم مکمل تیارہیں،قوم کو مایوس نہیں کریں گے ۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہاکہ یہاں انتہاپسندی کے پیداہونے کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ ہم نے دین اورمذہب کو علماکے حوالے کردیا۔پاکستان اسلام کے نام پربناتھالیکن ہم نے اپنے تعلیمی اداروں میں نہ توسیرت النبی درست طریقے سے پڑھائی،نہ دینی تعلیم پڑھائی اورنہ دین کی اونرشپ لی۔مولانافضل الرحمان جیسے لوگ معاشرے کو یرغمال بناچکے ہیں۔ہم کوشش کررہے ہیں طلبہ کو یہ بتائیں کہ ریاست مدینہ کیسے وجودمیں آئی رسول اﷲ ؐ کی تعلیمات کیاتھیں،ہمارے علمامیں سے کسی نے بھی نائن الیون کے بعداسلام کی تعلیمات درست طریقے سے مغرب کے سامنے نہیں رکھیں،نعیم راشدکی بیوہ نے جوبات کی اسے دنیامیں سراہاجارہاہے ،اس نے اسلام کے حوالے سے بہت بڑاپیغام دیاہے ،یہی باتیں ہمارے علما،ہمارے مذہبی طبقے اورمذہبی سکالرزکیوں نہیں کرتے ؟