ضلع بدین اور سانگھڑمیں گیس اور تیل کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ بدین کے پانڈھی ون کنویں سے 3600کلو میٹر کی کھدائی کے بعد دریافت ہونے والے ذخائر سے 9.12ملین مکعب فٹ گیس اور 520بیرل تیل یومیہ حاصل ہو گا جبکہ سانگھڑ سے بھی تیل و گیس کابڑا ذخیرہ دریافت ہو چکا ہے نئے ذخائر او جی ڈی سی ایل کی کاوشوں سے دریافت ہوئے ہیں۔تیل و گیس کے نئے ذخائر کی دریافت یقینااہل وطن کے لئے ایک بڑی خوشخبری ہے‘ اس میں کیا شبہ ہے کہ قدرت نے پاکستانی سرزمین کو قدرتی وسائل سے مالا مال کر رکھا ہے اور ہمارے توانائی کے تمام تر منصوبوں کا انحصار قدرت کی بخشی ہوئی اس دولت پر ہے۔ یہ ہمارے قیمتی زرمبادلہ کا بڑا ذریعہ بھی ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ تیل و گیس کے نئے ذخیروں کی تلاش کا کام جاری رکھا جائے کیونکہ آبادی کے بڑھتے ہوئے تناسب اور صنعتوں کے فروغ کے لئے توانائی کے موجودہ ذخائر میںاضافہ مستقبل کی منصوبہ بندی کے لئے ناگزیر ہے۔ اس سے نہ صرف ملکی توانائی کے ذخائر میں اضافہ ہو گا بلکہ اس کے ذریعے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو بھی فروغ حاصل ہو گا۔ تاہم اس کے لئے پرکشش مارکیٹ کی حکمت عملی اختیار کرنے اور سرمایہ کاروں کے لئے مراعاتی ترغیبات کے ساتھ ساتھ تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کے ضمن میں درکار جدید ٹیکنالوجی اور آلات کی بڑے پیمانے پر دستیابی بھی ضروری ہے تاکہ مزید ذخائر کی تلاش کی کاوشوں کو کسی رکاوٹ کے بغیر جاری رکھا جا سکے۔