لاہور(سٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاست کو بند گلی میں لے جانا حکومت کی ناکامی ہے ۔ حکومت معیشت کو ٹھیک اور مہنگائی کم کرنے کے بجائے ہروقت جنگ پر آمادہ رہتی ہے ۔ابھی تو عوام نے کوئی بڑا احتجاج بھی نہیں کیا اور حکومت کے اوسان خطا ہوگئے ہیں ۔حکمرانوں نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو عوام زیادہ دیر انہیں برداشت نہیں کرینگے ۔حکومت بھاری ٹیکس لگا کر برآمدات کا راستہ روک رہی ہے ۔مزدور ، تاجر اور کسان سمیت زندگی کا ہر طبقہ مفلوج اور پریشان ہے جبکہ مڈل کلاس طبقہ تو ختم ہوکر رہ گیا ہے ۔وزیر اعظم کے دورہ امریکہ کا کوئی ایجنڈا سامنے آیا نہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا گیا ہے ۔گزشتہ روز منصورہ میں مرکزی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ملک پر ظلم کا نظام مسلط ہے ، حکمرانوں کو عوام کی چیخیں تو سنائی نہیں دیتیں مگر آئی ایم ایف کے احکامات پر بڑی فرمانبرداری سے عمل کیا جارہا ہے ۔ عوام کے صبرکا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے اوراگر سڑکوں پر آگئے تو حکمرانوں کو کہیں پناہ نہیں ملے گی۔ علاوہ ازیں سراج الحق کی طرف سے سینٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرائی گئی قراردادمیں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان وزیر اعظم کے طے شدہ دورہ امریکہ کے موقع پر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کو ترجیح اول کے طورپر رکھنے کا مطالبہ کرتا ہے ۔ ڈاکٹر عافیہ کی باعزت وطن واپسی تک امریکہ کے کسی مطالبہ کو تسلیم نہ کیا جائے ۔سینٹ کا ایوان گزشتہ سال قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کی قائمہ کمیٹی میں چیئرمین نیب کے بیان پر کہ ’’مشرف دور میں چار ہزار افراد ڈالرز لیکر بیرون ملک کے حوالے کئے گئے ‘‘ کی تحقیق کا بھی مطالبہ کرتا ہے ۔