لاہور(جنرل رپورٹر) ایم ٹی آئی آرڈینس کے سرکاری ہسپتالوں میں نفاذ کے بعد گرینڈ ہیلتھ الائنس کی جانب سے او پی ڈی میں ہڑتال کے معاملے پر سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے کالج آف فزیشن اینڈ سرجنز پاکستان سے رابطہ کر لیا ، سی پی ایس پی کے پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹرز جو کہ سرکاری ہسپتالوں میں زیر تربیت ہیں ان کی بڑی تعداد نے اس احتجاج میں حصہ لیا ، سیکرٹری سپیشلائزڈ نے صدر سی پی ایس پی یا اس کے نمائندہ کو 23اکتوبر کو ہونیوالی اس میٹنگ میں طلب کر لیا ، مراسلے میں کہاگیا ہے صوبائی حکومت نے تمام ٹیچنگ ہسپتالو ں میں پوسٹ گریجویٹ ٹریننگ پروگرام شروع کر رکھا ہے اس کا 60فیصد سے زیادہ حصہ سی پی ایس پی کالج کے ٹرینی پر مشتمل ہے اور حکومت پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹروں کو سالانہ 6ارب 50کروڑ روپے وظیفہ بھی فراہم کر رہی ہے ، پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹروں کی خاصی تعداد موجودہ ہڑتال میں ہسپتالوں کے حالات خراب کر رہی ہے اور وہ دیگر ڈاکٹروں ، نرسوں اور پیرا میڈیکل سٹاف کو اکسا رہے ہیں کہ وہ ہسپتالوں میں ہڑتال جاری رکھیں، سی پی ایس پی کے ٹرینی ڈاکٹرز اپنے سینئر ڈاکٹروں کو گالیاں دے رہے ہیں اور ان او پی ڈی میں کام کرنے سے زبردستی روک رہے ہیں ، اس صورتحال کے پیش نظر سی پی ایس پی ایسے ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کرے ،حکومت نے احتجاجی لوگوں سے مذاکرات کے لیے 3 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی ہے ، کمیٹی میں وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر خالد مسعود گوندل ، وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر عامر زمان اور پرنسپل سروسز انسٹی ٹیوٹ میڈیکل سائنسز پروفیسر محمود ایاز شامل ہیں ، کمیٹی گرینڈ ہیلتھ الائنس کے ساتھ مذاکرات کرے گی ۔