اسلام آباد(سپیشل رپورٹر ،مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزرا پارلیمنٹ میں جھوٹ بولتے ہیں۔ ایسٹ ریکوری یونٹ نے پارلیمنٹ میں تحریری طور پر بتایا کہ آج تک کوئی ریکوری نہیں ہوئی، شہباز شریف نے اگر کرپشن کی تو عدالت میں ثبوت دیں اور وہی تحریری جواب پارلیمنٹ میں بھی دیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی وصولی نہیں ہوئی اور یونٹ پر کروڑوں جھونک دیئے گئے ۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کاروبار بند ہے اور سوال کرنے پر حکومت جواب دیتی ہے نواز شریف اور شہباز شریف نے کرپشن کی۔ ان سے پوچھیں کہ معاشی بدحالی کیوں ہوئی تو ہمیشہ وہی گھسا پٹا جواب سامنے آتا ہے ۔ انہوں نے پی آئی سی لاہور کو مریضوں کیلئے فوری بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان خان کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی سی کا معاملہ پنجاب حکومت کی ناکامی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں چور اور ڈاکو کہنے پر معافی مانگی جائے ۔دریں اثنا جوابی پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ میں 18 سوال لے کر گھوم رہا ہوں شہباز شریف جواب نہیں دیتے ۔ مریم اورنگزیب نے پارلیمنٹ میں وزیراعظم کے دوروں سے متعلق سوال پوچھے ، انہیں تسلی بخش جواب دیا گیا، پھر بھی ایک سوال کو لے کر انہوں نے پریس کانفرنس کرڈالی، مریم اورنگزیب لوگوں کو گمراہ کرنا چھوڑ دیں اور اپنے لیڈر سے پوچھیں کہ نثار گل کون ہے ؟ اور کیش بوائے کون تھے ؟ نواز شریف، شہباز شریف کے علاوہ (ن) لیگ کی بی ٹیم بھی کرپشن کیسز چھپا رہی ہے ۔معاون خصوصی نے کہا کہ ایسٹ ریکوری یونٹ کا مقصد لوٹی دولت کوواپس لانا اور اداروں کی معاونت کرنا ہے ۔ 2018ء میں سپریم کورٹ کو پیش کی گئی سفارشات کی بنیاد پر ایسٹ ریکوری یونٹ بنا اور اسے وفاقی کابینہ نے قائم کیا،انہوں نے کہا کہ جو ریکوری ہوتی ہے سارے پیسے سرکاری خزانے میں آتے ہیں جس کا ریکارڈ متعلقہ اداروں کے پاس موجود ہے ، ایسٹ ریکوری یونٹ نے 2 ارب کی پنجاب سے ریکوری کرائی، اثاثہ جات ریکوری یونٹ کے پاس اپنا اکاؤنٹ نہیں ، این سی اے نے 190 ملین پاؤنڈ حکومت پاکستان کو بھیجے اور یہ رقم سیٹلمنٹ کے تحت بھیجی گئی، بیرون ملک جائیداد کا پتا لگانے کیلئے ٹاسک فورس بنائی گئی تھی۔شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کو سفید جھوٹ بولنے کی عادت ہے ، ان کو یہ تکلیف ہے کہ تمام اداروں کو آزادی سے کام کرنے دیا جا رہا اور ہماری حکومت میں ادارے ریکوری کررہے ہیں اور سرکاری زمینوں سے قبضہ واگزار کرا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری زمین پر صرف وہی قبضہ کرسکتا ہے جو طاقتور ہو، 35 سال اقتدارمیں رہنے والوں نے سرکاری زمینوں پر قبضہ کر رکھا ہے ، ایک سال میں حکومت پنجاب نے 129 ارب مالیت کی زمین واگزار کرائی، 7 ارب سے زائد کی ریکوری ایف بی آر نے کی، نیب میں بھی لوگوں نے پلی بارگین کی اور یہ جو کچھ ہورہا ہے یا ہوا ہے آزاد ادارے کر رہے ہیں اس میں میرا کوئی قصور نہیں ۔