روزنامہ 92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق جرائم پیشہ افراد میں خواتین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ قانون کسی بھی معاشرے کے اجتماعی شعور کا عکاس ہوتا ہے۔ وطن عزیز میں جرائم کی شرح بالخصوص سٹریٹ کرائم میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔ تشویشناک امر یہ ہے کہ اب جرائم میں خواتین کے ملوث ہونے کی شرح بھی بڑھ رہی ہے۔ پولیس حکام خواتین میں جرائم کے رجحان میں اضافے کی وجہ قانون میں نرمی بتاتے ہیں۔ اس سے انکار نہیں کہ کڑی سزائوں سے جرائم میں کمی ممکن ہو سکتی ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اخلاقی اقدار کا تنزل بھی معاشرے میں جرائم کے رجحان کی بڑھوتری کا سبب بنتا ہے۔ ایک غیر سرکاری ادارے کی رپورٹ کے مطابق شہریوں میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتوںکی اکثریت میں خانہ بدوشوں کی خواتین ملوث ہوتی ہیں۔ شہروں میں دن کے وقت خواتین کے مختلف گروہ بھیک مانگنے اور مختلف اشیاء فروخت کرنے کے بہانے گھروں کا جائزہ لیتے ہیں اور واردات کر کے فرار ہو جاتے ہیں۔ لاہور پولیس کے مطابق گزشتہ سات ماہ میں ڈکیتی اور چوری کی وارداتوں میں 70 خواتین اور 20 خواتین منشیات کی فروخت میں ملوث پائی گئی ہیں۔ یہ وہ اعداد و شمار ہیں جو پولیس میں رپورٹ ہوئے جبکہ صوبائی درالحکومت میں جرائم میں ملوث خواتین کی تعداد اعداد وشمار سے کہیں زیادہ ہے۔ بہتر ہوگا حکومت پولیس کی کارکردگی میں بہتری اور نظام میں اصلاحات کے ساتھ معاشرے کی اخلاقی تربیت پر بھی توجہ دے تاکہ سماج کو جرائم سے پاک بنانا ممکن ہو سکے۔