لاہور،کراچی (92 نیوزرپورٹ،صباح نیوز،وحید راجپر) نیب لاہور نے لیگی ایم این اے میاں جاوید لطیف اور ان کے خاندان کے ارکان کو13 جنوری کو دوبارہ طلب کرلیا۔ذرائع کے مطابق کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم نے آئندہ پیشی پرانہیں دیگر دستاویزات ساتھ لانے کو کہہ دیا،میاں جاوید لطیف نے یکم جنوری کو اثاثہ جات پرفارما جمع کرا یا تھا جبکہ میاں منور لطیف اور امجد لطیف کو اثاثہ جات کی تفصیل کے لیے فارم دیئے گئے تھے ۔نیب ٹیم نے امجد لطیف اورمنور لطیف کو آئندہ پیشی پر فارم مکمل کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی۔نیب نے میاں انور لطیف، میاں اختر لطیف اورجاوید لطیف کے بیٹے احسن لطیف کو بھی طلب کیا ہے ،جاوید لطیف 23 دسمبر کو اپنے اور فیملی کے 7 ارکین کی جانب سے جواب جمع کرا چکے ہیں ، تمام افراد کو ہدایت کی گئی ہے کہ 13 جنوری کو پرفارما مکمل کر کے جمع کرائیں۔ادھرنیب کراچی نے سابق صدر آصف زرداری کے قریبی دوست اور سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظورقادر کاکا سمیت ان کی ٹیم کے افسران کے خلاف گھیرا تنگ کردیا اور ایس بی سی اے میں گریڈ 16 اور 17 میں براہ راست چار سو سے زائد غیرقانونی بھرتیوں پر26 افسران کوبیان قلمبندکرانے کے لئے طلب کرلیا،دستاویزات کے مطابق نیب نے متعلقہ افسران کی پیشی یقینی بنانے کے لئے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو خط لکھ دیا جبکہ 5 ریکورٹمنٹ سلیکشن کمیٹیز کے سربراہان کو بھی طلب کرلیا جن میں قاضی ممتاز اقبال، منور علی صدیقی، سلطان محمد زبیری، محمد شفیق اور اشقر داوڑ شامل ہیں۔ کمیٹی کے سابق ممبران میں ایس ایم اے مدنی، حفیظ الرحمن، انجنیئر محمد علی قائمخانی، اقبال حسین، بزید الزمان، قرار علی شاہ، وجے کمار، عبدالرحمن انصار، جمیل میمن، محمود علی، قاضی ممتاز اقبال، عاقل احمد عابدی، مس رونق سلطانہ، ممتاز حیدر، شاہد جمیل خان، شاہد وسیم، سید رحمت اللہ، سید محمد علی نقوی، محمد عمران، محسن خان، سید صغیر حسین اور اصغر رضوی شامل ہیں۔