ملتان،لاہور،اسلام آباد(جنرل رپورٹر،92 نیوز رپورٹ،کرائم رپورٹر،خبر نگار)جج ویڈیو سکینڈل کیس میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے میاں طارق کے اور اس کے بھائی کے گھر چھاپہ مارکر اہم ریکارڈ تحویل میں لے لیا۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد کی ٹیم نے 18اور 19 جولائی کی رات کو ملتان کے علاقے نیو ملتان اور جلیل آبادمیں میاں طارق اس کے بھائی میاں ادریس اور جاوید کے گھروں میں چھاپے مارے ۔اس دوران انہوں نے موبائل فون، لیپ ٹاپ اور دیگر برقی الات قبضے میں لے لئے ۔ ایف آئی اے ٹیم نے گھروں میں موجود افراد سے پوچھ گچھ بھی کی۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے کارروائی زیر حراست میاں طارق کی نشاندہی پر کی۔تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے اسلام آباد ایف ایٹ میں مکان اور ان کی دیگر جائیدادوں کی تفصیلات بھی حاصل کرلی گئی ہیں۔دوسری جانب جج ارشد ملک کے مبینہ ویڈیو سکینڈل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے ،پنجاب سائنس فرانزک لیبارٹری نے ویڈیواصل قراردے دی، آڈیواورویڈیوبھی درست قرار دی گئی ہیں ۔پنجاب سائنس فرانزک لیبارٹری کی رپورٹ ایف آئی اے کوموصول ہو گئی ،ایف آئی اے کا کہناہے کہ فرانزک میں تصاویراورآوازکاتعین بھی کرلیاگیاہے ، ویڈیو کو ایڈٹ نہیں کیا گیا ،ایف آئی اے نے فرانزک رپورٹ کوتفتیش کاحصہ بنادیا ہے ۔دریں اثناجج ویڈیو اسکینڈل کے بارے عدالت عظمٰی میں ایک اور آئینی پٹیشن دائر کردی گئی ہے جس میں معاملے کی انکوائری کرکے تمام ذمہ داروں کو سزا دینے کی استدعا کی گئی ہے ۔پٹیشن ملک وقار احمد نامی شخص نے وکیل محمد زبیر کے ذریعے دائر کی ہے جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ویڈیو عدلیہ کی ساکھ پر حملہ ہے ۔درخواست میں مریم نواز شریف،شہباز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے علاوہ پیمرا کو بھی فریق بنایا گیا ہے ۔