اسلام آباد(لیڈی رپورٹر،آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ نے جج ویڈیو کیس کے مرکزی کردار ناصر بٹ کو مقدمہ میں شامل تفتیش ہونے کاحکم دیتے ہوئے ناصر بٹ اور ان کے اہل خانہ کیخلاف درج مقدمات کی تفصیل طلب کر لی ۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ناصر بٹ ملکی قانون کو مدنظر رکھتے ہوئے واپس آئیں ، عدالت ان کا تحفظ کریگی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ناصر بٹ کی دستاویزات کے حوالے سے درخواست پر سماعت کی۔ نصیر بھٹہ ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ یہ دستاویزات احتساب عدالت کے فیصلے سے متعلق ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا نیب کیسز میں صرف دو ہی فریق ہیں۔تھرڈ پارٹی اپیل نہیں کرسکتی ۔ عدالت نے ناصر بٹ کو پاکستان آ کر بیان ریکارڈ کرانے اور تفتیشی ایجنسی کے سامنے شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کر دی ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے چیئرمین پاکستان کونسل آف ریسرچ برائے آبی وسائل کے چیئرمین ڈاکٹر محمد اشرف کی تعیناتی کیخلاف درخواست پر وفاق اور وزارت سائنس و ٹیکنالوجی سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے سابق وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی کی کرایہ داری ایکٹ کے تحت مقدمہ اخراج کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کرایہ داری معاہدہ کی تفصیلات طلب کر لی ہیں جبکہ پولیس کو آئندہ سماعت پر 14 نومبر تک اس نوعیت کے تمام کیسز کی تفصیل پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل بینچ نے کراچی میں قائم نیوی ڈاکیارڈ حملے میں ملوث مجرمان کے اہلِ خانہ کو ہدایت کی ہے کہ کسی قسم کا بھی ریلیف حاصل کرنے کیلئے نیول چیف کے پاس درخواست دیں،بینچ نے نیوی کے حکام کو بھی ہدایت کی کہ وکیل صفائی کو ٹرائل کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے ۔