فیصل آباد،لاہور(خصوصی رپورٹر،نامہ نگار خصوصی، 92 نیوزرپورٹ) انسداد دہشتگردی عد الت فیصل آباد کے سپیشل جج محمد خلیل ناز نے سنیئر سول جج جڑ انوالہ کو کرسی مار کر زخمی کر نے والے وکیل محمد عمران منج کو ساڑھے اٹھارہ سال قید اور دو لاکھ رو پے سے زائدجر مانہ کی سزا کا حکم سنا دیا۔ عدم ادائیگی جر مانہ کی صورت میں مجرم کو مزیدساڑھے انیس ماہ قید کی سزابھگتنا ہو گی۔پنجاب بار کونسل اور لاہور بار ایسوسی ایشن نے سزاکے خلاف مکمل ہڑتال کا اعلان کر دیا۔مجرم ایڈووکیٹ عمران نے 25 اپریل کو عدالت کے اندر جج کو کرسی مار کر زخمی کردیا تھا۔ انسداد دہشتگردی کی عدا لت سے وکیل کو سزا سنائے جا نے کے بعد وکلاء مشتعل ہو گئے اور انسداددہشتگردی عدالت کے باہر پہنچ کر شدید نعرے بازی کی۔اس دوران عدالت کے داخلی دروازے کو تالہ لگا دیاگیا جس پر وکلا اینٹیں برساتے رہے اور کھولنے کی کوشش کرتے رہے تاہم ناکامی پر واپس چلے گئے ۔مشتعل وکلا نے عدالت جاتے ہوئے راستے میں آ نیوالے پولیس ملازمین کے کیبن سمیت دیگر اشیاء کی توڑ پھوڑ بھی کی۔ ضلعی پولیس کے سر براہ کے حکم پرانسداد دہشتگردی ، سیشن ،سول کورٹ کے ساتھ ساتھ ضلع کچہری میں واقع عدا لتوں کے گرد ونواح میں پولیس اور ایلیٹ فورس کی بھاری نفری تعینات رہی۔پنجاب بار کونسل اور لاہور بار ایسوسی ایشن نے ایڈووکیٹ عمران منج کے خلاف فیصلے پرآج مکمل ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ممبر پنجاب کونسل رانا انتظار ایڈووکیٹ نے کہا صوبہ بھر کی ماتحت عدالتوں میں وکلا کو پیش نہ ہونے کی ہدایت کردی۔ پنجاب بار کونسل کے اعلامیہ میں کہا گیاا نسداد دہشت گردی کی عدا لت نے غیر منصفانہ اور حقائق سے منافی فیصلہ سنایا،مقدمہ کے حوالہ سے متعدد بار پنجاب بار کونسل نے انصاف کے علمبرداروں کے ساتھ را بطہ کیا ہے اور معاملہ مل بیٹھکر حل کر نے کی در خواست کی گئی لیکن انصاف کے اداروں میں بیٹھے ہو ئے افراد نے صرف وکلاء برادری کو نشانہ بنایا ہے ،وکیل عمران منج کو فی الفور رہا کیا جائے ، آ ج ڈسٹر کٹ بارز کی طرف سے ریلیاں نکالی اور ہنگامی اجلاس منعقد کئے جائینگے ۔لاہور بار ایسوسی ایشن نے وکلا کو عدالتوں کا بائیکاٹ کرنے کا حکم دے دیا۔